اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

بچوں کو روزانہ کتنی دیرموبائل استعمال کرنا چاہیے؟

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: ڈاکٹر شہلا کا کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو روزانہ صرف چالیس منٹ موبائل استعمال کرنے کی اجازت دیں اس سے زیادہ وقت دینے سے اُن کی صحت متاثر ہوسکتی ہے۔

ہماری روز مرہ کے معمولِ زندگی میں موبائل فون کی اہمیت اور اس کا استعمال مسلسل بڑھتا جارہا ہے جس کے انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

عصر حاضر کی سب سے اہم ایجاد موبائل فون کو پہلے تو صرف ضرورت کے لیے استعمال کیا جاتا تھا مگر جب سے سوشل میڈیا کی ویب سائٹس متعارف ہوئیں تو اس کا غیر ضروری استعمال تشویشناک حد تک بڑھ گیا۔

موبائل کے زیادہ استعمال کے حوالے سے عالمی طبی اداروں نے مختلف تحقیقات میں صارفین کو متنبہ بھی کیا کہ وہ اسمارٹ ڈیوائس کو غیر ضروری ہاتھ نہ لگائیں۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں میزبان ندا یاسر کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شہلا نے موبائل فون استعمال کرنے کے نقصانات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

مزیدپڑھیں: موبائل فون کے نشے سے کیسے چھٹکارا پائیں؟ ایوب کھوسہ نے بتا دیا

ڈاکٹر شہلا کا کہنا تھا ’ہر چیز استعمال کرنے کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں جس کا مکمل انحصار اور اختیار انسان پر خود ہی ہوتا ہے البتہ کسی بھی شخص کی بری عادت اُسے تباہی کی طرف ضرور لے جاتی ہے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’گاڑی ڈرائیو کرتے وقت موبائل فون استعمال کرنے کی وجہ سے ٹریفک حادثات کی تعداد دگنی ہوگئی جبکہ ہر  دوسرے شخص میں اس کی وجہ وہم کا مرض بھی پیدا ہوگیا کیونکہ فون کی گھنٹی ہر وقت کانوں میں محسوس ہوتی ہے‘۔

ڈاکٹر شہلا کا کہنا تھا کہ ’موبائل استعمال کرنے کی وجہ سے سب سے زیادہ نیند متاثر ہوئی،  آجکل کے نوجوان رات کو بستر پر موبائل ساتھ لے کر سوتے ہیں، اگر انہیں اس کے نقصانات کا اندازہ ہو تو اس سے چھٹکارا حاصل کریں گے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’جب ہم رات کو سونے کے لیے لیٹتے ہیں تو جسم میں موجود ہارمون ’میلاٹونین‘ کا اخراج ہوتا ہے جو کینسر کے مرض کو روکنے میں سب سے بڑا دفاعی ہتھیار ہے، اگر ہلکی سی بھی روشنی ہو تو دماغ کو یہی پیغام ملتا ہے کہ ابھی دن ہے اور اس وجہ سے نیند متاثر ہوتی ہے اور ہارمون کا اخراج بھی نہیں ہوتا‘۔

یہ بھی پڑھیں: موبائل پر 9 گھنٹے گیمز کھیلنے والا بچہ قابل رحم حالت کا شکار

اسے بھی پڑھیں: باتھ روم میں موبائل استعمال کرنے والے صارفین کو ماہرین نے خبردار کردیا

ڈاکٹر شہلا کا کہنا تھا کہ ’سگنلز کی وجہ سے موبائل میں سے الیکٹرک میگنیٹک (تابکاری) شعاعیں نکلتی ہیں جو انسانی صحت کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ہے اس لیے سوتے وقت اسمارٹ ڈیوائس کو اپنے سے بہت دور رکھیں ، اسے بند کردیں یا پھر فلائٹ موڈ پر لگا دیں تاکہ صحت متاثر نہ ہو‘۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’موبائل کے مسلسل استعمال کی وجہ سے گردن کے پٹھے اکڑ جاتے ہیں جس کی وجہ سے کاندھوں سے لے کر سر کے پچھلے حصے تک درد کی شکایت ہوتی ہے اور اس وجہ سے انسان تروتازہ نہیں رہتا‘۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں