غیر متوازن طرز زندگی اور غیر صحت بخش کھانے کی عادات کی وجہ سے ہم آئرن والے فوڈز کا استعمال کرنا بند کر دیتے ہیں اور اینیمیا جیسی بیماری کے شکار ہوجاتے ہیں۔
ہمارے جسم کی مجموعی نشوونما اور اچھی صحت کے لیے ہمیں ملرلز کی کافی ضرورت ہوتی ہے۔ ان میں سے ایک آئرن بھی ہے۔ کئی بار ہم بگڑتے طرز زندگی اور غیر صحت بخش کھانے کی عادات کی وجہ سے ہم اہم غذائیت سے محروم ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا جسم صحیح طریقے سے کام نہیں پاتا ہے اور ہم اینیمیا
جیسی بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں۔
آئرن کی کمی کی عام علامات
ہر وقت تھکاوٹ محسوس کرنا، زبان کا بار بار خشک ہونا، ضرورت سے زیادہ پیاس لگنا، ہر وقت کمزوری کا احساس ہونا، ضرورت سے زیادہ بال گرنا، گلے میں سوزش ہونا، سانس لینے میں دشواری ہونا۔
ڈاکٹرز کے مطابق ہر عمر کے لوگوں کو آئرن کی الگ الگ ضرورت ہوتی ہے۔ نوجوانوں کو بچوں کے مقابلے میں آئرن کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
کس کو کتنی آئرن کی ضرورت ہوتی ہے؟
طبی تحقیق کے مطابق چار سے آٹھ سال کی عمر کے بچے کو روزانہ 10 ملی گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے، 9 سے 13 سال کی عمر کے بچے کو روزانہ 8 ملی گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے، 19 سے 50 سال کی خواتین کو روزانہ 18 ملی گرام آئرن جبکہ 19 سے 50 سال کی عمر کے مرد کو روزانہ 8 ملی گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے۔
مگر وہ کون سی غذائیں ہیں، جنہیں کھانے سے جسم کو یہ منرل وافر مقدار میں حاصل ہوتی ہے اس میں بادام، کاجو، اخروٹ، تلسی، گڑ، مونگ پھلی، تل، چقندر، جامن، پستہ، لیموں، انار، سیب، پالک، خشک کشمش، انجیر، امرود، کیلا وغیرہ شامل ہیں۔