پیر, فروری 24, 2025
اشتہار

ذیابیطس کے مریض روزہ کیسے رکھیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے روزہ رکھنا کسی حد تک خطرناک ہوسکتا ہے، شوگر کے مریضوں کی سحر و افطار کی غذا کیسی ہونی چاہیے اور کتنا پانی پینا ضروری ہے؟

کچھ امراض ایسے ہوتے ہیں جو آخری سانس تک لاحق رہتے ہیں، ذیابیطس بھی ایسا ہی مرض ہے، مگر اچھی منصوبہ بندی اور بہتر حکمتِ عملی اپنا کر ذیابیطس یا شوگر کے مرض کے ساتھ عمومی زندگی گزاری جاسکتی ہے اور معالج کی ہدایات کی روشنی میں روزہ بھی رکھا جا سکتا ہے۔

اس حوالے سے زیر نظر مضمون میں طبی ماہرین نے واضح انداز میں روزہ رکھنے کے خواہش مند شوگر کے مریضوں کو مفید مشورے دیے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق رمضان کے روزے ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لیے مشکل ہو سکتے ہیں کیونکہ اس کے لیے خون میں شکر کی سطح کے محتاط انتظام کی ضرورت ہوتی ہے۔

روزہ رکھنے والے ذیابیطس کے مریضوں کو خون میں گلوکوز کی مقدار پر نظر رکھنی چاہیے۔ اگر گلوکوز کی مقدار 70ایم جی /100 ایم ون سے کم ہو اور خون میں گلوکوز کی مقدار 300 ملی گرام سے بڑھ جائے تو بہتر ہے کہ معالج کے مشورے سے روزہ توڑ دینا چاہیے بصورت دیگر صورتحال سنگین ہوسکتی ہے۔

ہمارے جسم کا نظام کچھ اس طرح ہے کہ سحری کے 8 گھنٹے بعد گلوکوز کی مقدار کو حدود میں رکھنے کے لیے ذخیرہ شدہ توانائی کا استعمال شروع ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں گلوکوز کی کمی یا زیادتی واقع ہو سکتی ہے۔ اسی طرح پانی کی شدید کمی بھی ہو سکتی ہے۔

ذیابیطس کے مریض روزہ کس طرح رکھیں:

ڈاکٹر کلدیپ سنگھ کے مطابق، شوگر سے متاثرہ روزہ داروں کو بلڈ شوگر کی نگرانی کرتے رہنا چاہیے۔

1- بلڈ شوگر کو باقاعدگی سے چیک کرتے رہنا چاہیے، خاص طور پر سحری سے پہلے، افطار سے پہلے اور سونے سے پہلے۔ اس سے آپ کو بلڈ شوگر لیول کو ٹریک کرنے اور ضرورت کے مطابق اپنے پلان کو ایڈجسٹ کرنے میں مدد ملتی ہے۔

2- شوگر کے مریضوں کو جسم کو ہائیڈریڈ رکھنے کے لیے سحر میں اور افطار کے بعد پانی وافر مقدار میں پینا چاہیے۔

3- جسمانی سرگرمی کو کنٹرول کرنا ضروری ہے، مثلاً سخت ورزش کو کم کریں، خاص طور پر دن کے وقت۔ ضرورت سے زیادہ ورزش بلڈ شوگر کو کم کر سکتی ہے۔

4- ادویات کا وقت مقرر کر لیں اور دوائی یاد سے لیا کریں۔ اپنی دوائیں ویسے ہی لیں جیسا کہ آپ کے ڈاکٹر نے تجویز کیا ہے۔ آپ کو اپنی انسولین کی خوراک یا دیگر ادویات کو ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

ماہِ مبارک میں مناسب آرام بھی ضروری ہے، رات کی نیند کم ہونے سے خون میں گلوکوز کی مقدار غیرمتوازن ہو سکتی ہے۔

ٹائپ 2 ذیابیطس کے بہت سے مریض انسولین استعمال کرتے ہیں۔ انہیں اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر کے انسولین کی مقدار اور اوقات کا دوبارہ تعین کرنا چاہیے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں