تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

انجیکشن کے خوف سے کیسے نجات پائیں؟ آسان طریقے جانیے

ایلوپیتھک طریقہ علاج میں انجیکشن لگایا جانا معمول ہے جس سے کئی مریض خوف بھی کھاتے ہیں تاہم اس خوف سے نکلنے کے آسان طریقے آج ہم آپ کو بتا رہے ہیں۔

موجودہ دور میں ایلوپیتھک کے جدید طریقہ علاج میں مریض کو انجکشن لگانا معمول ہے لیکن بہت سے لوگ انجیکشن لگنا تو دور کی با اس کے نام سے ہی خوفزدہ ہوجاتے ہیں اور یہ خوف بچوں بڑوں سب میں موجود ہوسکتا ہے، ڈاکٹرز بعض اوقات مریض کے انکار پر اسے انجیکشن لگانے سے گریز بھی کرتے ہیں تاہم بعض معاملات میں انجیکشن لگایا جانا ضروری ہوتا ہے تاہم کئی بار تو یہ مشاہدہ بھی کیا گیا ہے کہ انجیکشن لگائے جانے کے ڈر سے مریض اسپتال یا کلینک سے ہی رفوچکر ہوجاتے ہیں۔

انجیکشن لگوانے کا خیال بچوں کے ساتھ بعض بڑی عمر کے افراد کیلیے بھی انتہائی سوہان روح ہوتا ہے اور وہ اپنی جلد میں سوئی داخل کیے جانے کے تصور سے خوفزدہ ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے اور یہ خوف کبھی کبھار انسان کے لیے زیادہ نقصان کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

ماہرینِ صحت انجیکشن سے خوف کی کیفیت کے لیے ’ٹرائپینو فوبیا‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔

انجیکشن کے خوف کی علامات مختلف افراد میں مختلف ہوتی ہیں تاہم عموماً وہ کچھ اس نوعیت کی ہوسکتی ہیں جیسے سینے میں گھٹن اور سانس میں دشواری، چکر آنا اور متلی، دل کی دھڑکن تیز ہونا، پسینہ آنا، بعض افراد خون یا سوئی دیکھ کر جسم کا بلڈ پریشر کم ہو جانے کی وجہ سے بے ہوش بھی ہو سکتے ہیں۔

ماہرین انجیکشن سے خوف کے حوالے سے کہتے ہیں کہ کچھ افراد میں انجیکشن سے ڈرنے کی وجہ ماضی کا کوئی خاص واقعہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ پہلی بار خوفزدہ ہوئے تھے، ممکن ہے بچپن میں انہیں سختی سے انجیکشن لگایا گیا ہو یا انجیکشن لگوانے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا گیا ہو۔

انجیکشن کے خوف پر قابو کیسے پایا جا سکتا ہے؟ اس حوالے سے ہم آج آپ کو کچھ مفید مشورے دیتے ہیں، اگر آپ کا شمار بھی ان افراد میں ہوتا ہے جو انجیکشن لگوانے سے ڈرتے ہیں تو وہ ان مشوروں پر عمل کرکے اس خوف سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔

اگر اانجیکشن لگواتے وقت آپ کی سانس پھولتی ہے تو اس کے لیے آپ سانس کی مشق کریں جس سے آپ اس اہم مرحلے میں سکون حاصل کرسکتے ہیں، اس کے لیے انجیکشن لگواتے وقت لمبے اور گہرے سانس لیں اور چار سکینڈ تک سانس اندر کھینچیں اور اتنی ہی دیر باہر سانس چھوڑیں تو اس مشق سے خون میں آکسیجن کی مقدار بڑھ سکتی ہے اور آپ اس مسئلے سے نجات پاسکتے ہیں۔

اگر انجیکشن لگنے سے آپ کو درد ہونے کا مسئلہ ہے تو اس سے بچنے کے لیے آپ کئی طریقے استعمال کرسکتے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ انجیکشن والی جگہ پر سُن ہونے والی کریم لگائیں ویسے ڈاکٹرز بھی عموما پین کلر انجکیشن لگانے کے بعد اس جگہ برف سے ٹکور کرنے کا مشورہ دیتے ہیں، اس کے علاوہ کچھ ایسے طبی آلات بھی ہیں جن کے استعمال سے انجیکشن کے مقام کے اردگرد دباؤ ڈالا جا سکتا ہے جس سے درد کی لہر کو دماغ تک پہنچنے سے روکا جا سکتا ہے۔

انجیکشن لگنے کے خوف سے نجات پانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ انجیکشن لگتے وقت آپ اپنا دھیان بٹائیں اور توجہ کو ادھر اُدھر مرکوز کردیں، طبی عملے سے گپ شپ بھی کرسکتے ہیں یا اگر ساتھ موبائل فون ہے تو اس کے ذریعے بھی اپنی توجہ دردناک لمحات سے ہٹائی جاسکتی ہے۔

کچھ افراد ایسے بھی ہیں جنہیں انجیکشن کے دوران خون یا سوئی دیکھ کر بے ہوشی طاری ہوجاتی ہے جس کی بڑی وجہ ان کا بلڈ پریشر کم ہوجانا ہے اگر آپ کے ساتھ بھی یہ مسئلہ ہے تو اس کے لیے آپ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

ویسے اس صورتحال میں بے ہوشی سے بچنے کے لیے جسم میں پانی کی مقدار کو پورا رکھنا مفید ہو سکتا ہے تو انجیکشن لگوانے سے قبل پانی پی لیں اس کے علاوہ اپنی ٹانگوں اور کولہوں کے پٹھوں کو سخت کریں اور پھر ڈھیلا چھوڑ دیں، یہ عمل بار بار دہرائیں جس سے سے آپ کا بلڈ پریشر معمول کی سطح پر آ جائے گا۔

Comments

- Advertisement -