تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ویزہ منسوخی کے بعد دوبارہ یو اے ای جانے کے خواہشمند افراد کیلئے خوشخبری

دبئی : متحدہ عرب امارات میں رہنے والوں کیلئے یہ جاننا ضروری ہے کہ انہیں دوبارہ یو اے ای کا ویزہ حاصل کرنے کیلئے اماراتی آئی ڈی کارڈ جمع کرانا ضروری نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی شہریت رکھنے والے اکثر افراد کو طویل عرصے تک یو اے ای کا سفر نہ کرنے پر رہائشی ویزے کی منسوخی جیسی  مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت برائے خارجہ امور و جنرل ڈائریکٹوریٹ برائے رہائش کی جانب سے یو اے ای کا ویزہ دوبارہ حاصل کرنے خواہش مند افراد کیلئے قانون واضح کردیا۔

جی ڈی آر ایف اے نے واضح کیا کہ رہائشی ویزے کے حامل افراد اگر  چھ ماہ کے دوران متحدہ عرب امارات کا ایک مرتبہ بھی دورہ نہیں کرتے تو ان کا رہائشی ویزہ خودکار طریقے سے منسوخ ہوجاتا ہے۔

جی ڈی آر ایف اے کا کہنا ہے کہ ویزہ دفتر خارجہ کی ریزیڈنسی ڈائریکٹوریٹ کے ریکارڈ سے بھی خودکار طریقے سے ختم ہوجاتا ہے لیکن شہریوں کو چاہیے کہ وزٹ ویزے کی درخواست دینے سے قبل رہائشی ویزے کی منسوخی سے متعلق معلومات حاصل کرلیں۔

وزارت برائے خارجہ امور کے مطابق اگر رہائشی ویزہ خودکار طریقے سے منسوخ نہیں ہوا تو جی ڈی آر ایف اے کو ویزہ ختم کروانے کی فیس ادا کرکے منسوخی کی درخواست جمع کرواسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ  ’ایک خاتون اپنے بیٹے کو دوبارہ متحدہ عرب امارات بلانا چاہتی تھی لیکن ان کے کچھ عزیز و اقارب انہیں بتایا کہ ویزہ خودکار طریقے سے منسوخ نہیں ہوتا بلکہ اس کیلئے درخواست جمع کروانی پڑتی ہے‘۔

جی ڈی آر ایف اے کے مطابق ’خاتون کے اقارب نے انہیں بتایا کہ ویزہ منسوخی کےلیے 250 درہم فیس اور اماراتی شناختی کارڈ بھی جمع کروانا ہوتا ہے‘۔

وزارت برائے خارجہ امور کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا دوبارہ سفر اختیار کرنے کےلیے اماراتی آئی کارڈ بھی جمع کروانے کی کوئی ضرورت پیش نہیں آتی۔

Comments

- Advertisement -