لاہور: اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم برائے انسانی حقوق پاکستان نے صدرِ پاکستان ممنون حسین سے عبدالباسط نامی معذور شخص کی 22 ستمبر کو ہونے والی پھانسی ملتوی کرنے اور اس کی سزا میں کمی کی تخفیف کی درخواست کردی ہے۔
کمیشن نے میڈیا کو جاری اعلا میے میں کہا ہے کہ عبدالباسط نامی اس مجرم کا نچلا دھڑ مفلوج ہے اور پاکستان بھرمیں انسانی حقوق کے لئے سرکردہ افراد عدالت کے اس فیصلے پر کہ عبدالباسط کو 22 ستمبرکو پھانسی دی جائے ششدررہ گئے ہیں۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق عالمی قوانین کے تحت کسی بھی جسمانی محرومی میں مبتلا افراد کے ساتھ خصوصی سلوک روا رکھا جاتا ہے لیکن عدالت نے یہ درخواست مسترد کردی اور پھانسی کے احکامات جاری کردئیے حالانکہ مجرم عبدالباسط کی جانب سے صدرپاکستان سے رحم کی اپیل بھی کی گئی ہے جس پر فیصلہ آنا باقی ہے۔
کمیشن کے مطابق ان حالات میں عبدالباسط کی سزا پرعملدرآمد سے پاکستان کے عدالتی نظام پرسوال اٹھیں گے لہذا کمیشن برائے انسانی حقوق نے صدر مملکت سے مطالبہ کیا ہے کہ عبدالباسط کی سزا روکنے کے احکامات جاری کرکے اس کی سزا میں کمی کی جائے۔
واضح رہے کہ فیصل آباد کے علاقے پٹھان والا کے رہائشی 43 سالہ مجرم عبدالباسط نے مارچ 2008ء میں اوکاڑہ میں رشتے کے تنازع پرفائرنگ کرکے آصف ندیم کو قتل کیا تھا۔ 2010ء میں جیل کے اندرہی مجرم عبدالباسط ٹانگوں کی معذوری کا شکارہوگیا تھا۔
دوسری جانب مجرم کی والدہ نصرت پروین اور اہلیہ مسرت نے اعلیٰ عدلیہ سے مجرم عبدالباسط کی معذوری کے باعث سزا میں تخفیف کی اپیل کی ہے ۔