ہواوے کمپنی نے گوگل کے اینڈرائیڈ سسٹم کے متبادل کو سامنے لانے کیلئے تیاری شروع کردی ہے۔
اس سلسلے میں ہواوے کنزیومر بزنس گروپ سافٹ ویئر ڈیپارٹمنٹ کے صدر وانگ چینگ لو نے بتایا کہ ہارمونی او ایس کا اوپن سورس پلیٹ فارم ڈویلپرز کو 18 دسمبر تک دستیاب ہوجائے گا جبکہ اس آپریٹنگ پر چلنے والے اولین ڈیمو یونٹس جنوری یا فروری 2021 میں منظر عام پر آجائے گی۔
سافٹ ویئر ڈیپارٹمنٹ کے صدر کا کہنا تھا کہ ملازمین کی جانب سے ہارمونی سے متعلق نئے ایکوسسٹم کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے اور اب تک سب کچھ منصوبے کے مطابق ہورہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب دوہزار اکیس کی پہلی سہ ماہی کے دوران ابتدائی رپورٹس جاری ہوجائیں گی تو اپریل 2021 تک پبلک بیٹا ورژن متعارف کرایا جاسکتا ہے۔
وانگ چینگ لو نے مزید بتایا کہ اس وقت تک کمپنی کے نو فیصد اسمارٹ فون اس اپ ڈیٹ کے لیے تیار ہوں گے، ہارمونی او ایس 2.0 کو پہلے ٹیبلیٹس، کار سسٹمز اور اسمارٹ واچز کا حصہ بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی دوہزار انیس میں ہواوے کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے مختلف پابندیاں لگائی تھیں، اب ڈونلڈ ٹرمپ کا عہد تو ختم ہورہا ہے مگر چینی کمپنی کو اندازہ ہے کہ نئے امریکی صدر کی آمد کے بعد بھی مستقبل میں گوگل سروسز تک رسائی مشکل ہوسکتی ہے، تو وہ اب اپنے ہارمونی آپریٹنگ سسٹم کو مزید آگے بڑھا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ایپل کمپنی کی مصنوعات میں گوگل سرچ انجن کا آپشن ختم ہونے والا ہے؟
یاد رہے کہ ہواوے کو گزشتہ سال امریکا نے بلیک لسٹ کرتے ہوئے گوگل سمیت امریکی کمپنیوں کی ٹیکنالوجی سے رسائی تک روک دیا تھا، جس کے بعد ہواوے کی جانب سے اینڈرائیڈ ایپ ایکوسسٹم کے متبادل کو تشکیل دیا گیا۔