واشنگٹن: امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے اپنے بیجنگ حکومت کے ساتھ تعلقات کی حقیقت کو چھپاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ہواوے کمپنی یہ کہتی ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ کام نہیں کرتی تو یہ ایک جھوٹ ہے۔
امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہواوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رین ژینگ فائی امریکی عوام سے نہیں بلکہ ساری دنیا سے سچ چھپاتے ہیں۔
انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ مستقبل میں مزید امریکی کمپنیاں ہواوے کے ساتھ اپنے روابط ختم کر دیں گی۔ امریکا نے ہواوے کمپنی پر چین کے لیے جاسوسی کرنے کے شبے میں پابندی لگا دی ہے۔
دوسری جانب جاپان کی ٹیکنالوجی کمپنی پیناسونک نے دنیا کی دوسری بڑی موبائل فون بنانے والی چینی کمپنی ہواوے کے ساتھ کاروبار معطل کرنے کا اعلان کردیا۔
پیناسونک نے کہا کہ پابندی کا اطلاق 25 فیصد مصنوعات یا امریکا کے تیار کردہ مال پر ہوتا ہے۔ پیناسونک نے اپنے ایک نوٹی فکیشن میں اعلان کیا کہ امریکا کی جانب سے ہواوے اور اس سے ملحقہ 68 کمپنیوں پر پابندی کے بعد اس کے ساتھ لین دین بند کردینا چاہیے۔
تاہم پیناسونک کے حوالے سے ابھی معاملہ واضح نہیں ہے کیونکہ اس کے بعد ایک چینی ویب سائٹ نے کہا ہے کہ پیناسونک ہواوے کے ساتھ کاروباری جاری رکھے گی۔
ہواوے موبائلز پر گوگل اور اینڈرائڈ سسٹم بند
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے پیناسونک کے موقف میں تضاد اس وقت سامنے آیا جب چینی ویب سائٹ نے یہ دعویٰ کیا کہ جاپانی کمپنی ہواوے کو سپلائی جاری رکھے گی۔اس حوالے سے یہ بات بھی واضح نہیں کی گئی ہے کہ پیناسونک نے کس قسم کی کاروباری لین دین کو بند کیا ہے۔