اسلام آباد: ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے صحافی ارشد شریف کی شہادت پر کہا ہے کہ مبینہ قتل سے صحافی برادری صدمے کا شکار ہے، حکومت کو ان کی موت کی فوری اور شفاف تحقیقات کروانی چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے صحافی ارشد شریف کی شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کو خاموش کرنے کے لیے پرتشدد ہتھکنڈوں کا طویل اور سنگین ریکارڈ ہے۔
ایچ آر سی پی کا کہنا ہے کہ کینیا میں صحافی ارشد شریف کے مبینہ قتل سے صحافی برادری صدمے کا شکار ہے۔
A long, grim record of violent tactics to silence journalists explain why the reported murder of journalist Arshad Sharif in Kenya has sent shock waves through the journalist community. The govt must pursue an immediate, transparent inquiry into the circumstances of his death.
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) October 24, 2022
کمیشن کے مطابق حکومت کو ان کی موت کی فوری اور شفاف تحقیقات کروانی چاہیئے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کی گئی ٹویٹ میں کمیشن نے مرحوم کے اہل خانہ، دوستوں اور ساتھیوں سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
خیال رہے کہ صحافی ارشد شریف کے قتل کی خبر گزشتہ رات سامنے آئی تھی، کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ارشد شریف کو گولی مار کر قتل کیا گیا۔
کینیا پولیس کے سینئر افسر نے ارشد شریف کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارشد شریف پولیس کی گولی لگنےسے جاں بحق ہوئے اور ان کے ساتھ یہ واقعہ شناخت میں غلطی کی وجہ سے پیش آیا۔
کینیا پولیس کے مطابق انہیں نیروبی کے علاقے کجیاڈو میں بچے کے اغوا کی اطلاع ملی تھی اور بچے کے اغوا کی خبر پر وہاں گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی تھی، اسی سلسلے میں گاڑیوں کی چیکنگ کے لیے سڑک کو بند کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ارشد شریف اور ان کے ڈرائیور نے روڈ بلاک کی خلاف ورزی کی تھی، جس گاڑی میں ارشد شریف تھے اسے روک کر شناخت بتانے کا کہا گیا تھا۔
ارشد شریف کے قتل کے بعد ملک بھر میں بے یقینی کی کیفیت ہے اور صحافی و سول تنظیموں کی جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔