ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی جلد تروتازہ اور حیسن رہے، اب سائنسدانوں نے عمر رسیدگی کے ظاہری اثرات کو کم کرنے کا کامیاب تجربہ کرتے ہوئے دنیا کو حیران کردیا ہے۔
طبی جریدے جرنل ای لائف میں شائع سائنسی تحقیق میں بابراہم انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے انسانی جلد کے خلیات کو الٹے وقت میں لے گئے ہیں جسے انہوں نے ٹائم جمپ کا نام دیا ہے۔
تحقیق کے مطابق ری پروگرامنگ کرکے انہوں نے خلیات (سیلز) کی کیفیت ویسی ہی کردی ہے جیسا کہ وہ 30 سال کی عمر میں جوان اور توانا نظرآتے ہیں، اس طرح بوڑھے خلیات میں بھی حیاتِ نو دوڑانے میں کامیابی ملی ہے۔
اس نئی ٹیکنالوجی میں خاص قسم کے اسٹیم سیل (خلیاتِ ساق) لیے گئے ہیں جو ہر قسم کے خلیات میں ڈھل سکتے ہیں، ان کی بدولت بوڑھے خلیات کی ری پروگرامنگ کرکے جوان خلیات پیدا کئے گئے ہیں جو بالخصوص جلد کے خلیات سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس ضمن میں پہلی پیشرفت 2007 میں سامنے آئی تھی، جب کہا گیا کہ اسٹیم سیل ہر قسم کے خلیات میں ڈھالے جاسکتے ہیں، اب نئے طریقے کو میچوریشن فیزٹرانزیئنٹ ری پروگرامنگ کا نام دیا گیا ہے۔
اس میں پچاس دن لگے ہیں اور تیرہویں دن عمر رسیدہ خلیات کا بڑھاپا دور ہونا شروع ہوگیا، اب جو خلیات بنے وہ کئی ٹیسٹ کے لحاظ سے جوان اور کم عمر اور توانا تھے۔
لیکن یہ سیل ری پروگرامنگ کا پہلا مرحلہ ہے جس میں کامیابی ملی ہے اور توقع ہے کہ اس سے کم ازکم جلد کے خلیات توانا بنانے میں کامیابی حاصل ہوسکے گی۔ تاہم اس میں مزید کئی برس لگ سکتےہیں۔