پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

امریکا: سمندری طوفان فلورنس کیرولینا میں پھیلنا شروع ہوگیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : خطرناک سمندری طوفان فلورنس 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے کیرولینا میں پھیلانا شروع ہوگیا، طوفان اور بارش کے باعث شڑکیں اور گھر زیر آب آچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کے مشرقی ساحل کی سے خطرناک سمندری طوفان فلورنس ٹکرا چکا ہے، طوفان اور بارش کے باعث ہزاروں گھر اور گلیاں پانی سے بھر چکی ہے جبکہ بجلی بھی منقطع ہے۔

خطرناک سمندری طوفان فلورنس کے پیش نظر حکام نے علاقے سے لاکھوں لوگوں کو دوسری جگہ منتقل کردیا تھا۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان مشرقی ساحل سے ٹکرا چکا ہے اور 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین کی جانب بڑھ رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان جنوبی اور شمالی کیرولینا کی جانب سے بڑھنے والے طوفان کی شدت میں کمی آگئی ہے لیکن اس کے باوجود فلورنس لاکھوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کی قوت رکھتا ہے۔

امریکی انشورنس کمپنیاں فلورنس سے ہونے والی تباہی کے باعث 27 ارب ڈالر کے نقصانات کا خدشہ ظاہر کررہی ہیں، شمالی کیرولینا کی ساحلی پٹی پر 8 ارب ڈالر سے زائد کے مکانات موجود ہیں جو طوفان کے نتیجے میں تباہ ہوسکتے ہیں۔

امریکی میڈیا کاکہنا ہے کہ خطرناک سمندر طوفان کے باعث رئیل اسٹیٹ کے شیئرز اور بانڈز کی قدر بہت زیادہ تنزلی کا شکار ہوئی ہے تو دوسری جانب جنیریٹرز اور خام تیل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طوفان کے نتیجے لاکھوں افراد کو محفوظ مکانات پر منتقل کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مذکورہ سمندری طوفان گذشتہ کئی برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ خطرناک ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہری محتاط رہیں اور کسی بھی قسم کے خطرات کے پیش نظر اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں امریکی ریاست ٹیکساس میں سمندری طوفان ہاروے نے بڑی تباہی مچائی تھی، جس کے نتیجے میں 47 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، جبکہ امداری کارروائیوں کے لیے امریکی صدر نے بھاری رقوم خرچ کیے تھے۔یاد رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں امریکی ریاست ٹیکساس میں سمندری طوفان ہاروے نے بڑی تباہی مچائی تھی، جس کے نتیجے میں 47 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، جبکہ امداری کارروائیوں کے لیے امریکی صدر نے بھاری رقوم خرچ کیے تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں