ہندو انتہا پسند بھارتی وزیراعظم مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو ووٹ دینے پر شوہر نے بیوی کو طلاق دے دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع چھندواڑا ضلع میں پیش آیا جہاں گزشتہ ماہ ہونے والے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو ووٹ دینے پر آصف منصوری نامی شخص نے اپنی بیوی عشرت کو طلاق دے کر راہیں جدا کر لیں۔
رپورٹ کے مطابق 26 سالہ عشرت شیخ نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے بی جے پی کی رکنیت حاصل کرنے کی تائید کرنے اور ووٹ دینے کے علاوہ دیگر اور بھی وجوہات ہیں جس پر ناراض ہو کر اس کے شوہر آصف ممنصوری نے اسے یکمشت تین طلاقیں دیتے ہوئےیہ رشتہ ختم کر دیا ہے۔
کوتوالی پولیس اسٹیشن کے عہدیدار امیش گولہانی نے بتایا کہ خاتون نے شکایت کی ہے کہ اس کی 8 سال قبل شادی ہوئی تھی جس کے کچھ عرصے تک تو ان کے تعلقات خوشگوار رہے تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تلخی آتی گئی۔ شوہر کے ساتھ ساس اور نندیں بھی اسے طعنے دیتے اور مار پیٹ کرتے تھے۔
خاتون نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ سسرالیوں نے ڈیڑھ سال اسے گھر سے نکال دیا تھا اور وہ شوہر کے ساتھ کرائے کے مکان میں رہ رہی تھی۔
پولیس نے خاتون کی شکایت پر اس کے شوہر ساس اور چار نندوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
دوسری جانب خاتون کے شوہر آصف نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور اپنی بیوی پر ناجائز تعلقات کا الزام لگایا ہے۔