نیویارک: امریکا میں تعینات پاکستانی سابق سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے پاکستانی سفیر ہونے کے ناطے کام کرتا تھا، اسی وجہ سے آج جلا وطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوں۔
امریکی پالیسی ادارے کی تقریب میں حسین حقانی کو مباحثے کے لیے مدعو کیا گیا جس کا عنوان اسلامی ممالک کے ساتھ امریکا کے تعلقات کے نام سے تھا، اس دوران حسین حقانی نے کہا کہ پاکستانی آئین کے مطابق امریکا کے ساتھ تعاون کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’’امریکا کے ساتھ تعاون کرنے کی وجہ سے آج جلا وطنی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوں، اس لیے سوچ رہا ہوں کہ ’امریکا کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات‘ کے حوالے سے کتاب تحریر کروں تاکہ سب کو علم ہو سکے‘‘۔
یاد رہے رواں برس حسین حقانی نے امریکی اخبار کےلیے ایک آرٹیکل تحریر کیا تھا جس میں انہوں نے ایبٹ آباد کمیشن سمیت ملکی سالمیت اور امریکی ایجنٹس کو ویزے دینے کے حوالے سے جھوٹے الزامات لگائے تھے۔
پڑھیں: ’’ حسین حقانی کی اصلیت سامنے آگئی، ترجمان پاک فوج ‘‘
مزید پڑھیں: ’’ حقانی وزیراعظم گیلانی کو بھی رپورٹ نہیں کرتے تھے، قریشی کا انکشاف ‘‘
حسین حقانی کے آرٹیکل کے بعد ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی تھی اور مختلف سیاسی شخصیات کی طرف سے اس معاملے پر اور امریکی ایجنٹس کو ویزہ جاری کرنے کے حوالے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ حقانی نے اپنی صفائی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کے آرٹیکل میں ایسی کوئی چیز تحریر نہیں کی گئی جیسے پاکستان میں شور مچایا جارہا ہے۔