حیدرآباد میں مون سون کا دھواں دھاراسپیل جاری ہے، سندھ کے دوسرے بڑے شہر میں تین دن سے مسلسل بارش نے اسے ڈبوڈیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق حیدرآباد ڈوب گیا ہے اور بارش میں اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، شہر میں ہر طرف پانی ہی پانی ہے بلدیہ کا عملہ نظر نہیں آرہا، محکمہ موسمیات نے بتایا کہ حیدرآباد میں اب تک 147 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
سندھ کے دوسرے بڑے شہر میں تین دن سے لگاتار بادل برس رہے ہیں، نشیبی علاقوں کی گلیاں زیرآب ہیں جبکہ گھروں اور مسجدوں میں بھی پانی داخل ہوگیا ہے۔
میئر حیدرآباد نے الزام لگایا ہے کہ بوریوں والی پارٹی گٹروں میں بوریاں ڈال رہی ہے، شہریوں نے بتایا کہ کوئی حکومتی ٹیم یہاں ہماری مدد کو نہیں آئی یہاں مسجدوں میں گندا پانی گھسا ہوا ہے۔
مون سون کے حالیہ دھواں دھار اسپیل میں سندھ کے کئی شہر ڈوب گئے ہیں، فصلیں تباہ اور کچے مکانات گر گئے، بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا جبکہ موبائل فون سروس بھی متاثر ہوئی ہے۔
دریائے سندھ میں جامشورو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، ٹنڈو محمد خان میں 20 گھنٹے کی بارش سے تباہی پھیلی ہے، میرپور خاص کے نیشبی علاقے زیر آب ہیں۔
بدین میں بارش کا سلسلہ جاری ہے، موسلادھار بارش کے باعث سم نالوں میں شگاف پڑنا شروع ہوگیا ہے، امیر شاہ سم نالے میں 30 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا ہے، دیہات زیر آب آگئے ہیں۔