کراچی: حیدر آباد سکھر موٹر وے منصوبے کے حوالے سے سندھ اور وفاق میں چلنے والے تنازع میں وفاقی حکومت کی سندھ کے ساتھ نا انصافی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔
وفاق کی نا انصافی پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کھل کر احتجاج کیا ہے، انھوں نے وفاق کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے 105 منصوبے ہیں لیکن ان میں سندھ کے لیے صرف 6 منصوبے رکھے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خط میں کہا یہ وفاقی حکومت کا سوتیلا پن ہے جو پنجاب کے لیے نیشنل ہائی وے کی طرف سے 33 منصوبے رکھے گئے۔
انھوں نے کہا وفاقی حکومت کے نیشنل ہائی وے کے کُل بجٹ میں 38 فی صد پنجاب، کے پی کے 17 فی صد اور بلوچستان کے لیے 23 فی صد فنڈز رکھے گئے، لیکن نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے سندھ کے منصوبے کے لیے بجٹ میں صرف 4 فی صد رکھا گیا ہے۔
اگر پیپلز پارٹی حکومت کا ساتھ نہ دیتی تو آج نہ حکومت ہوتی نہ سسٹم چلتا ، گورنر پنجاب
وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق نیشنل ہائی وے نے رواں سال 708 ارب کے منصوبے پنجاب کے لیے تجویز کیے اور بجٹ میں 62 ارب مختص کیے گئے، جب کہ سندھ کے لیے نیشنل ہائی وے نے صرف 78 ارب کے منصوبے تجویز کیے اور صرف 7 ارب مختص کیے گئے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ اس وقت وفاقی حکومت جو موٹر ویز کے لنک روڈز کے لیے فنڈز مختص کرنے پر غور کر رہی ہے اس کی بجائے ضروری یہ ہے کہ یہ وسائل بغیر کسی تاخیر کے M-6 پروجیکٹ کی طرف موڑے جائیں۔