اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے وہ کشمیر پر وزیر اعظم عمران خان کے قوم سے خطاب کا خیر مقدم کرتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے مشال ملک نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا خطاب سن کر خوشی ہوئی، میں اس کا خیر مقدم کرتی ہوں۔
مشال ملک نے کہا کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی دہائیوں سے جاری ہے، وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کا آخر تک ساتھ دینے کا کہا ہے، اس سے کشمیریوں کا حوصلہ بڑھا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی سطح پر پوری قوت کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کے سلسلے میں طویل مدت پالیسی آنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کی غلطی سے کشمیریوں کو آزادی کا تاریخی موقع مل گیا: وزیراعظم
ان کا کہنا تھا کہ چیپٹر 6 کے اندر جو ہماری یو این ریزولوشن آتی ہے، اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ ریزولوشن نہیں ہے جس پر اقوام متحدہ بہ زور طاقت عمل کرائے، لیکن یو این چارٹر کے اندر شق 24 اور 25 کے مطابق یو این کی تمام قراردادیں قانونی طور پر پابندی کا تقاضا کرتی ہیں، اس لیے ان شقوں کی بھی مدد لی جائے۔
مشال ملک نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں نسل کشی کی جا رہی ہے، ایک پوری قوم کو ختم کیا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس وقت گلوبل شہری اس مسئلے پر زبردست ریسپانس دے رہے ہیں، اور اب اطلاعات ہیں کہ امریکی سیاست دانوں کا بھارت پر دباؤ آ رہا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کل قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ پاکستان کشمیر کے لیے ہر حد اور ہر سطح تک جائے گا، کشمیر کی آزادی کا تاریخی موقع آ چکا ہے، مودی نے تکبر میں بڑی غلطی کر دی، معاملہ جنگ کی طرف گیا تو دنیا یاد رکھے پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی ملک ہیں۔
انھوں نے کہا تھا کہ ایٹمی جنگ کے اثرات پوری دنیا پر پڑیں گے، پاک فوج پوری طرح تیار ہے، ظلم سہتے اسی لاکھ کشمیری ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔