اسلام آباد: سابق وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ میرا اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کا کسی آف شور کمپنی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ نے پانامہ لیکس میں موجود آف شور کمپنی کے حوالے سے پریس کانفرنس طلب کی گئی تھی, پریس کانفرنس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ اُن کا اور بے نظیر بھٹو کی کسی ملک میں کوئی آف شور کمپنی موجود نہیں ہے، میڈیا میں ہمارے حوالے سے مسلسل غلط رپورٹنگ کی جارہی ہے جو سراسر غلط ہے۔
اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ میں میڈیا چینلز کے کئی ایسے مالکان کو جانتا ہوں کہ جن کی آف شور کمپنیاں موجود ہیں مگر ان کے خلاف میڈیا نے ایک لفظ تک ادا نہیں کیا گیا، لندن میں کاروبار کے لئے ’’پیٹرولائن نامی‘‘ کمپنی بنائی تھی مگر برطانیہ حکومت کی جانب سے مالکانہ حقوق کی درخواست مسترد کردی گئی تھی.
رحمن ملک کا کہنا تھا کہ میرے اثاثہ جات کی تمام تفصیلات الیکشن کمیشن میں موجود ہیں، الزامات لگانے والے پہلے الیکشن کمیشن سے میرے اثاثہ جات کی تصدیق کرلیں۔
مزید پڑھیں : پاناما لیکس کے مزید انکشافات منظرعام پر
سابق وزیر داخلہ نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر آف شور کمپنی کے مالک کی جانب سے باقاعدہ ٹیکس ادا کیا جاتا ہے تو قانون کے مطابق آف شور کمپنی رکھنا کوئی جرم نہیں ہے، دبئی اور یورپ میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش تھی مگر مالکانہ حقوق نہ ملنے کی وجہ سے کاروبار نہیں کیا۔
رحمان ملک نے مزید کہا کہ چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ہر فیصلے کی تائید کرتا ہوں اور ایک مرتبہ پھر واضح اعلان کرتا ہوں کہ ’’ میری کوئی آف شور کمپنی کسی بھی ملک موجود نہیں ہے اور نہ ہی کبھی پاکستان سے پیسہ باہر منتقل کیا ہے۔
رحمان ملک نے مزید کہا کہ چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ہر فیصلے کی تائید کرتا ہوں اور ایک مرتبہ پھر واضح اعلان کرتا ہوں کہ ’’ میری کوئی آف شور کمپنی کسی بھی ملک موجود نہیں ہے اور نہ ہی کبھی پاکستان سے پیسہ باہر منتقل کیا ہے۔
واضح رہے پانامہ لیکس میں رحمن ملک سمیت کئی پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں کی ملکیت کا انکشاف کیا گیا ہے۔