تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ادارے اتنے مضبوط کر دوں گا جتنے پہلے کبھی نہیں ہوئے: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ ملکی ادارے اتنے مضبوط کر دیں گے جتنے پہلے کبھی نہیں ہوئے۔

یہ بات انھوں نے معروف ماہر قانون بابر اعوان کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کے دوران کہی، اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں اہم ملکی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بابر اعوان نے وزیر اعظم عمران خان کو مختلف آئینی، قانونی اور سیاسی امور پر بریفنگ بھی دی، بابر اعوان نے کہا کہ حکومت نے معاشی حالات میں بہتری کے لیے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ بر وقت ہیں، قومی اور عالمی سطح پر معیشت کے مثبت اعشاریے بھی حوصلہ افزا ہیں، حالات میں بہتری کے ثمرات عوام تک جلد پہنچ جائیں گے۔

ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی ترجیحات پر گفتگو کی، انھوں نے کہا کہ وہ ادارے اتنے مضبوط کر دیں گے جتنے پہلے کبھی نہیں ہوئے، ٹرانسپیرنسی، احتساب، شفافیت اور ریفارمز ان کی سب سے بڑی ترجیحات ہیں۔

وزیراعظم عمران خان آج ‘احساس کفالت پروگرام’ کا آغاز کریں گے

اداروں سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ اداروں کا نام ریاست بھی ہے اور جمہوریت بھی، بڑے کرپٹ جب ملک لوٹیں گے تو پکڑے بھی جائیں گے، احتساب کے ساتھ ساتھ عوامی فلاح و بہبود بھی حکومت کی ترجیح ہے، جس کے لیے احساس پروگرام لایا گیا، اس کے تحت نچلے طبقے کو اوپر اٹھائیں گے۔

خیال رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان احساس کفالت پروگرام کا افتتاح کریں گے، پروگرام کے تحت بیوہ خواتین سمیت نادارافراد کی مالی امداد اور انتہائی مستحق افراد کو 2 ہزار روپے ماہانہ رقم دی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -
عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔