امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سامنے پیش کی گئی ایران مخالف قرارداد کو منظور کرلیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے نے تعاون نہ کرنے پر ایران کی مذمت کرتے ہوئے طویل گرما گرم بحث کے بعد قرارداد کو منظور کرلیا۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس X پر اقوام متحدہ ویانا آفس میں روس کے مستقل نمائندے سفیر میخائل الیانوف نے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں دیر سے ہونے والی ووٹنگ کے حوالے سے ایک بیان دیا۔
رپورٹس کے مطابق 19 رکن ممالک نے ایران کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کی حمایت کی جب کہ چین، روس اور برکینا فاسو نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
اس کے علاوہ 12 ممالک نے رائے شماری میں اپنا حصہ نہیں ڈالا، نہ تو حمایت کی اور نہ ہی مخالفت میں ووٹ دیا۔
فیصلے کے متن میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ایران کے جوہری پروگرام کے مکمل طور پر پرامن ہونے کو یقینی بنانے کے لیے ایجنسی کے جاری کام کی یقین دہانی کنٹرول معاہدے کو بالائے طاق رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ قرارداد اُس وقت سامنے آئی ہے جب ایران کے بارے میں یہ ٹھوس اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ وہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہے۔
ایران کے عدم تعاون پر امریکا، برطانیہ اور فرانس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔
لوئرکرم میں دہشتگردی، ایرانی صدر کا اہم بیان
واضح رہے کہ امریکا، برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے رواں برس جون میں بھی عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے 35 ملکی بورڈ میں مذمتی تحریک کو پیش کیا تھا۔