ہفتہ, ستمبر 21, 2024
اشتہار

آئی آئی چندریگر: تحریکِ‌ عدم اعتماد کا شکار ہونے والے پہلے وزیرِاعظم

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی میں آئی آئی چندریگر روڈ ایک مصروف شاہ راہ ہے جس پر کئی اہم سرکاری عمارتیں اور نجی اداروں کے دفاتر قائم ہیں۔ یہ جس شخصیت سے موسوم ہے، ان کا نام ابراہیم اسماعیل چندریگر تھا جو تحریکِ‌ پاکستان کے کارکن اور قائدِ اعظم محمد علی جناح کے رفقاء میں سے ایک تھے۔

18 اکتوبر 1957ء کو انھوں نے پاکستان کے چھٹے وزیراعظم کی حیثیت سے بھی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ اس سے قبل قیامِ پاکستان کے فوراً‌ بعد آئی آئی چندریگر وزیرِ تجارت و صنعت رہے تھے اور افغانستان میں پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے بھی انھوں نے خدمات انجام دی تھیں۔

آئی آئی چندریگر 26 ستمبر 1960 کو لاہور میں وفات پاگئے تھے۔ انھیں کراچی کے ایک قبرستان میں‌ سپردِ خاک کیا گیا۔

- Advertisement -

پاکستان کے چھٹے وزیر اعظم کے عہدے پر آئی آئی چندریگر نے صرف 55 دن گزارے۔ وہ تحریکِ عدم اعتماد کے نتیجے میں مستعفی ہوئے اور اس طرح‌ رخصت ہونے والے ملک کے پہلے وزیرِ اعظم تھے۔ صدر سکندر مرزا نے 11 اکتوبر 1957ء کو وزیراعظم حسین شہید سہروردی کو برطرف کیا تو ان کی نظر انتخاب وزیرِ قانون اسماعیل ابراہیم چندریگر پر پڑی جو 1956ء کے آئین کی تدوین میں اہم کردار ادا کرچکے تھے۔ مگر ان کو یہ منصب چھوڑنا پڑا۔ آئی آئی چندریگر کی بطور وزیراعظم ناکامی کی بڑی وجہ یہ تھی کہ وہ چار جماعتی اتحاد کی مخلوط حکومت کے سربراہ تھے۔ خود وہ، مسلم لیگ کے نمائندہ تھے۔ آئی آئی چندریگر کے لیے بھی ایک مختلف الخیال مخلوط حکومت کو چلانا مشکل تھا اور جداگانہ انتخابات کے مسئلہ پر یہ حکومت نہ چل سکی۔

ابراہیم اسماعیل چندریگر کی زندگی کے اوراق الٹیں تو معلوم ہوگا کہ وہ احمد آباد میں‌ 15 ستمبر 1897ء کو پیدا ہوئے۔ انھوں نے بمبئی یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی اور وکالت کے شعبے سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کردیا۔ 1924ء میں احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے رکن منتخب ہوگئے۔ 1936ء میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہوئے اور 1937ء میں بمبئی اسمبلی کے رکن بن گئے۔ اگلے سال بمبئی اسمبلی میں ان کو مسلم لیگ پارٹی کا ڈپٹی لیڈر منتخب کرلیا گیا۔ 1940ء سے 1945ء تک بمبئی مسلم لیگ کے صدر بھی رہے۔ 1940ء میں قرارداد لاہور کے اجلاس میں آئی آئی چندریگر کو بھی تقریر کرنے کا موقع ملا تھا۔ پاکستان وجود میں آیا تو قائدِ‌اعظم اور ان کی ٹیم نے سیاسی بصیرت اور تنظیمی تجربے کے حامل آئی آئی چندریگر کو وزارت اور متعدد اہم ذمہ داریاں سونپیں۔ وہ 1950ء میں صوبہ سرحد (موجودہ خیبرپختونخوا) اور 1951ء میں صوبہ پنجاب کے گورنر بھی رہے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں