بیروت: منگل کو بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ پر اسرائیلی حملے کے دوران حزب اللہ کے ایک کمانڈر ابراہیم محمد قبیسی جاں بحق ہو گئے تھے، ان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ حزب اللہ کے میزائل سسٹم کے سینئر کمانڈر تھے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اس حملے میں حزب اللہ کے کم از کم 6 ارکان جاں بحق اور 15 دیگر زخمی ہوئے تھے، ایک اسرائیل بیان کے مطابق بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں حملے کے وقت قبیسی کے ساتھ حزب اللہ کے میزائل سسٹم کے کئی سینئر کمانڈر بھی موجود تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق جنگی طیاروں نے انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر حزب اللہ کے راکٹ اور میزائل سسٹم کے کمانڈر ابراہیم محمد قبیسی کو نشانہ بنایا، وہ حزب اللہ کے مختلف میزائل یونٹس کے ذمہ دار تھے۔
یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ حال ہی میں جو اسرائیل کے اندر تک میزائلوں نے مار کرنا شروع کیا ہے، یہ آپریشن بھی قبیسی نے شروع کیا تھا، جس کی وجہ سے اسرائیلی فوج ان کو تلاش کر رہی تھی۔
بائیڈن نے اسرائیل کو لبنان پر حملہ کرنے کی ہمت کس طرح دی؟
ابراہیم کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ میزائل کے شعبے میں خاص اور مرکزی تجربہ رکھتے تھے، اور حزب اللہ کی فوجی قیادت کے سینئر رہ نماؤں کے قریب تھے، انھوں نے 1980 کی دہائی میں حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہاں مرکزی فوجی فرائض سنبھالے۔
قبیسی جنوبی لبنان میں ایک سرگرم یونٹ ’’بدر‘‘ کے کمانڈر تھے، اور اس علاقے میں تمام آپریشنز کو وہی دیکھتے تھے، اسرائیلی فوج نے انھیں الضاحیہ میں 6 منزلہ عمارت کی دوسری منزل میں نشانہ بنایا، اور یہ بیان جاری کیا کہ یہ ایک ٹارگٹڈ حملہ تھا۔