کرکٹ کے عالمی نگراں ادارے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو پانچ ماہ بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی انعامی رقم کھلاڑیوں کو نہ ملنے کا خیال آگیا۔
رائٹرز نے اپنے زرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گورننگ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کئی بورڈز کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے جنہوں نے ابھی تک اس سال کے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کی انعامی رقم کھلاڑیوں کو ادا نہیں کی۔
بھارت نے رواں سال جون میں ہونے والے ایونٹ کے فائنل میں جنوبی افریقا کو شکست دے کر ٹورنامنٹ جیتا تھا جس کی میزبانی جون میں امریکا اور ویسٹ انڈیز نے مشترکہ طور پر کی تھی۔
ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن (ڈبلیو سی اے) نے ایک بیان میں کہا کہ انعامی رقم کی عدم ادائیگی کے کچھ معاملات کو ممالک کی گورننگ باڈیز کی جانب سے دھمکی آمیز رویے سے جوڑا گیا ہے۔
ایک ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ آئی سی سی نے اس معاملے کو 20 شریک ممالک کے پانچ بورڈز کے ساتھ اٹھایا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کھلاڑیوں کو بروقت ادائیگی کی جائے۔
اس سے قبل، ڈبلیو سی اے کے سی ای او ٹام موفٹ نے کہا کہ عالمی کھلاڑیوں کا ادارہ انتہائی فکر مند ہے کہ ایسے کھلاڑیوں کو دھمکیاں دی گئی ہیں جو اپنے لیے اور اپنے ساتھیوں کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
موفت نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے آئی سی سی کی آج تک کی کوششوں کو سراہتے ہیں کہ اس میں شامل کھلاڑیوں کو مکمل ادائیگی کی جائے اور یقین ہے کہ آئی سی سی ایسے کسی بھی بورڈ کے خلاف تمام مناسب اقدامات کرتا رہے گا جو شرائط پوری نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کھیل میں ہر کھلاڑی کو وہ فوائد ملنے چاہئیں جن کے وہ مکمل طور پر حقدار ہیں، اور اگر وہ انتخاب کرتے ہیں تو کھلاڑیوں کی ایسوسی ایشن کے ذریعے اپنے اور میدان سے باہر اپنے ساتھیوں کے لیے کھیلنے، کام کرنے، اور وکالت کرنے کے لیے ایک محفوظ ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔
ڈبلیو سی اے نے یہ بیان بورڈ کی اس ہفتے سنگاپور میں اپنی سالانہ جنرل میٹنگ کے بعد جاری کیا جہاں انہوں نے گلوبل پلیئر ہارڈ شپ فنڈ بھی شروع کیا۔ یہ فنڈ ضرورت مند بین الاقوامی کھلاڑیوں کی مدد کے لیے بنایا گیا تھا جو سپورٹ کے لیے کھیل کے موجودہ ڈومیسٹک فریم ورک میں شامل نہیں ہیں۔