کرکٹ کے عالمی نگراں ادارے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ون ڈے کرکٹ پر چھائے خطرات کو رد کرتے ہوئے 50 اوورز کے فارمیٹ کو محفوظ قرار دیا ہے۔
آئی سی سی گورننگ باڈی نے ون ڈے فارمیٹ کو لاحق خطرات اور غیریقینی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اس فارمیٹ کی بقا کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو مناسب سمجھتے ہوئے واضح کیاہے کہ اگلے پانچ سالوں کے فیوچر پلانز میں ون ڈے میچوں کی مناسب تعداد رکھی گئی ہے۔
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو جیف ایلارڈائس نے کہا کہ برمنگھم میں گورننگ باڈی کی سالانہ جنرل میٹنگ میں کھیل کے تینوں فارمیٹس کی ساخت پر تبادلہ خیال کیا گیا جہاں فیوچر ٹورز پروگرام (FTP) 2023-27 کو حتمی شکل دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ (FTP) 2023-27 میں ون ڈے میچز اچھی خاصی تعداد میں کھیلے جائیں گے، میرے خیال میں اس مرحلے پر کچھ بحث ہو رہی ہے، خاص طور پر ون ڈے کے بارے میں نہیں بلکہ کیلنڈر کے اندر فارمیٹس کے اختلاط کے بارے میں بہت باتیں کی جارہی ہیں۔
چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ کئی ممالک نے اپنے ایف ٹی پیز میں اب بھی اچھی تعداد میں ون ڈے شیڈول کر رہے ہیں لہذا FTP میں، مجھے نہیں لگتا کہ آپ کو ون ڈے کی تعداد یا منصوبہ بندی کے مطابق ODI کے تناسب میں کوئی خاص تبدیلی نظر آئے گی۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی لیگز کی وجہ سے ون ڈے کرکٹ غیرمقبول ہوتی جارہی ہے۔ موجودہ کرکٹرز اور لیجنڈز بھی اس فارمیٹ کے ختم ہونے کے معاملے پر آواز اٹھا رہے ہیں۔
سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کہہ چکے ہیں کہ ون ڈے کرکٹ کو ختم کر دینا چاہیے جب کہ آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ ایک روزہ کرکٹ موت کی طرف جارہی ہے۔
حال ہی میں سخت شیڈول اور مصروفیات کی وجہ سے انگلینڈ کے مایہ ناز آل راونڈر بین اسٹوکس نے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی ہے۔ جنوبی افریقا نے بھی سخت شیڈول کے باعث آسٹریلیا سے ون ڈے سیریز منسوخ کی ہے۔