تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

شدید گرمی سے ایک اور خطرناک نقصان

دنیا بھر میں تیزی سے موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور اس کی وجہ سے زمین کو بے شمار خطرات کا سامنا ہوسکتا ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے جزیرے گرین لینڈ کی برفانی چادر پگھلنے سے اس صدی کے اختتام تک عالمی سطح پر سمندروں کی سطح میں لگ بھگ ایک فٹ کا اضافہ ہوسکتا ہے اور ایسا موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہوگا۔

جرنل نیچر کلائمٹ چینج میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ آنے والے برسوں میں گرین لینڈ کی 3.3 فیصد برفانی چادر پگھل جائے گی جو کہ 110 ٹریلین میٹرک ٹن برف کے برابر ہے۔

اس برف کے پگھلنے سے 2022 سے 2100 کے درمیان سمندروں کی سطح میں 10 انچ کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیسز کا اخراج فوری طور پر روک دیا جائے تو بھی گرین لینڈ کی برف کو پگھلنے سے روکنا اب ممکن نہیں۔

گرین لینڈ کی برفانی چادر انٹار کٹیکا کے بعد سب سے بڑی ہے اور اس جزیرے کے 80 فیصد حصے پر پھیلی ہوئی ہے۔

ماضی میں ہونے والے تحقیقی کام میں بتایا گیا تھا کہ اگر گرین لینڈ کی تمام برف پگھل جائے تو عالمی سطح پر سمندروں کی سطح میں 23 فٹ تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق کے لیے سائنسدانوں نے 2000 سے 2019 تک کے سیٹلائیٹ ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی تھی۔

انہوں نے گرین لینڈ کی برفانی چادر پگھلنے کی شرح کا اندازہ برفباری کی مقدار سے کیا اور تخمینہ لگایا کہ اس صدی کے اختتام تک 3.3 فیصد برف پگھل جائے گی۔

ماہرین نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گرین لینڈ میں موسم گرما کا دورانیہ بڑھ گیا ہے جس سے برفانی چادر زیادہ تیزی سے پگھلنے لگی ہے۔

سمندری سطح میں ایک فٹ کا اضافہ ساحلی علاقوں کے لگ بھگ 20 کروڑ افراد کے بے گھر ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -