عالمی عدالت انصاف کے صدر نواف سلام نے رفح میں انسانی صورتحال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو رفح پر حملہ نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
عالمی عدالت نے حملے روکنے اور تحقیقات کا فیصلہ 13-2 کی اکثریت سے سناتے ہوئے حکم دیا کہ غزہ میں نسل کشی کی تحقیقات کرائی جائیں اور یہ تحقیقات اقوام متحدہ کرے۔
آئی سی جے کے فیصلے میں اسرائیل کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں اپنی جارحیت کو فوری طور پر روک دے۔
عدالت نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی تفتیش کاروں کو تفتیش کے لیے انکلیو میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔
رفح کراسنگ کو بنیادی خدمات اور انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کے لیے کھولنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
آئی سی جے نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر عدالت کو اس کے حکم کردہ اقدامات کو لاگو کرنے میں پیش رفت کے بارے میں رپورٹ کرے۔
حماس نے آئی سی جے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔
اسرائیلی وزیر خزانہ Bezalel Smotrich نے کہا ہے کہ جنگ روکنے کا مطلب ختم ہونا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک اس سے اتفاق نہیں کرے گا۔
آئی سی جے کے فیصلے پر وزیر اعظم نیتن یاہو کی جلد ہی اپنے اہم وزراء سے ملاقات متوقع ہے۔