اسرائیلی فوج کے ریزرو اہلکار غزہ اور لبنان کی جنگ میں بڑے پیمانے پر فوجیوں کی ہلاکتوں کے بعد فرار اختیار کرنے لگے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) کو فوجیوں کی تعداد میں کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق طویل جنگ کے بعد اب غزہ اور لبنان میں جنگ لڑنے کے لیے حامی بھرنے والے ریزرو فوجیوں میں 15 سے 25 فیصد تک کمی کا سامنا ہے۔
آئی ڈی ایف کے مطابق فوجیوں کی تعداد میں کمی کے باعث جنگ میں آئی ڈی ایف کے آپریشنل فیصلے متاثر ہورہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس صورتحال کا اس وقت سامنا کرنا پڑرہا ہے جب اسرائیل میں حکومتی اتحاد قدامت پسند یہودیوں کو فوج میں لازمی سروس سے استثنیٰ دینے کے قانون کی منظوری کے لیے کوشش کررہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایک سال سے زائد عرصے سے جنگ جاری ہے جبکہ جنگ ختم ہونے کا کوئی امکان بھی نظر نہیں آرہا جس کے باعث ریزرو فوجی جنگ میں شامل ہونے سے کترا رہے ہیں۔
دوسری جانب غزہ اور لبنان میں اسرائیلی فوجیوں کو ان کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے، شمالی غزہ میں 4 جب کہ لبنان میں 2 اسرائیلی فوجی مارے گئے، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 26 صہیونی فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے چار فوجی شمالی غزہ میں لڑائی میں مارے گئے، اس سے قبل لبنان میں بھی دو فوجی مارے گئے تھے۔
غزہ میں مارے گئے فوجیوں میں میجر (ر) ایتامر لیون فریڈمین بھی شامل تھا، جو پیر کو شمالی غزہ کے کیمپ جبالیہ میں ایک ٹینک شکن میزائل لگنے سے موت کے گھاٹ اتر گیا، 34 سالہ لیون فریڈمین ایلات کاؤنٹر ٹیررازم یونٹ میں ٹیم کمانڈر تھا۔
القسام بریگیڈ کا حملہ، 4 اسرائیلی فوجی واصل جہنم
ترک ایجنسی انادولو کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی اور جنوبی لبنان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جھڑپوں میں کم از کم 26 مزید اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے غزہ میں 11 فوجی زخمی ہوئے۔