جنوبی غزہ میں گزشتہ روز مزاحمت کاروں سے جھڑپ کے دوران ایک اسرائیلی فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا۔
قطری نشریاتی ادارے کی الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کو دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کیلیے غزہ پر اپنی جنگ ختم کرے۔
اسرائیل کو ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ شروع کرنے سے قبل غزہ میں فلسطینیوں پر حملوں کو روکنے اور علاقے میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دینے کیلیے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جنگ لڑنے سے انکار پر اسرائیلی فوجی کو سزا سنا دی گئی
انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کی توجہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع کی طرف مبذول ہونے کے بعد اسرائیلی فوج غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر اپنے حملے تیز کر دے گی۔
دوسری جانب ٹائمز آف اسرائیل نے بھی اپنی رپورٹ میں تصدیق کی کہ گزشتہ روز جنوبی علاقے میں جنگ کے دوران اسرائیلی فوجی اہلکار ہلاک ہوا۔
ہلاک فوجی اہلکار کی شناخت فرسٹ کلاس نوم شیمش کے نام سے ظاہر کی گئی جو یروشلم سے کفیر بریگیڈ کی شمشون بٹالین میں ایک سکواڈ کمانڈر تھا۔
اسرائیلی دفاع فورسز کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق نوم شیمش جنوبی غزہ کے خان یونس میں آر پی جی کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔