اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ اگر آپ کسی کو قتل کریں اور مجھ سے آ کربات کریں تو کیا میں آپ کو نہ پکڑوں؟
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ کوئی ملک کا قانون توڑے گا تو انہیں گرفتار کیا جائےگا،کسی نے قانون توڑا ہے تبھی کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کامؤقف ہےکسی مسئلےکا حل چاہتے ہیں تو میز پر آئیں، جنگ یا لڑائی سے کوئی چیز حل نہیں ہوتی، ہماری جماعت میں پختونوں کی دو تہائی اکثریت ہے اور وزیر اعظم پشتونوں اور قبائلی علاقوں میں اپنے ضلع سے زیادہ مشہور ہیں، عمران خان نے قبائلی علاقوں کا ضم کیا اور پشتونوں کو قومی دھارے میں شامل کیا، ایسا کوئی سیاسی رہنما پہلے نہیں کر سکا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر آپ کسی کو قتل کریں اور مجھ سے آ کربات کریں تو کیا میں آپ کو نہ پکڑوں؟ بات کرنےوالےمصروف ہیں اور قانون سازوں کواپنا کام کرنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں ریاست مخالف گفتگو کرنے والوں کو پکڑا گیا، وہ ملک کے اداروں کے خلاف غلط الفاظ استعمال کر رہے تھے، احتجاج کے مہذب طریقے موجود ہیں لیکن وہ غلط طریقے سے احتجاج کر رہے تھے۔