تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

یہ نقصان جان لیں تو آپ اپنے بچوں کو کبھی اسمارٹ فون نہ دیں

اکثر والدین یا گھر کے بڑے بچوں کو بہلانے کیلیے انکے ہاتھ میں اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ پکڑا دیتے ہیں لیکن اس کا مستقبل میں بچے کو انتہائی شدید نقصان ہوسکتا ہے۔

دنیا ڈیجیٹلائزڈ ہوتے ہیں اسمارٹ فون زندگی کی ضرورت بن چکا ہے لیکن دیکھنے میں آیا ہے کہ اکثر والدین یا گھر کے بڑے اپنی مصروفیت کے دوران بچوں کو مشغول رکھنے کے لیے انہیں اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ دے دیتے ہیں۔ ایسا کرنا بظاہر وقتی طور پر تو آپ کو پرسکون ہوکر اپنے کام انجام دینے کا موقع فراہم کرتا ہے لیکن یہ مستقل عادت آپ کے بچے کو فوری نہیں تو مستقبل میں ضرور نقصان پہنچا سکتی ہے۔

سنگاپور میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کم عمر بچوں میں اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ استعمال کرنے کی عادت مستقبل میں ان کی تعلیمی قابلیت کو متاثر کرتی ہے بلکہ یہ عادت انکی جذباتی شخصیت کے لیے بھی تباہ کن ہوسکتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران 437 بچوں کے ای ای جی اسکینز کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ ان بچوں کے ذہنی افعال کا جائزہ پہلے ایک سال کی عمر میں لیا گیا، جس کے بعد 18 ماہ اور پھر 9 سال کی عمر میں جانچ پڑتال کی گئی۔

اس عرصے کے دوران والدین نے ہر بچے کے اسکرین کے سامنے گزارے جانے والے وقت کو رپورٹ کیا۔

تحقیق میں معلوم ہوا کہ بچپن میں اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارنے اور 9 سال کی عمر میں ناقص دماغی افعال کے درمیان تعلق موجود ہے۔

تحقیق کے مطابق اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارنے سے منصوبہ بندی کرنے، توجہ مرکوز کرنے، ہدایات کو یاد رکھنے اور ایک سے دوسرے کام کے درمیان آسانی سے سوئچ کرنے کی صلاحیت جیسے دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں۔ متاثر ہونے والے یہ دماغی افعال جذبات کو کنٹرول کرنے، کچھ نیا سیکھنے، تعلیمی کامیابیوں اور دماغی صحت کے لیے اہم ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ دماغی افعال سماجی، تعلیمی اور عملی زندگی میں کامیابی پر اثرانداز ہوتے ہیں اور ان سے ہی ہم اپنا خیال رکھنا بھی سیکھتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ بچپن میں اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنے سے بچوں کو حقیقی دنیا سے سیکھنے کا موقع نہیں ملتا اور اس عادت کے نتیجے میں بچوں کے لیے حقیقی اور فرضی دنیا میں فرق کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

تاہم ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ تصدیق ہوسکے کہ اسمارٹ فونز کا زیادہ استعمال بچوں کے دماغی افعال کو کس حد تک نقصان پہنچاتا ہے۔

تو اگر آپ کی بھی اپنے کمسن بچوں کو اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ دے کر بہلانے کی عادت تو اس کو تبدیل کرنے کا سوچیں تاکہ آپ کے بچے کو مستقبل میں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Comments

- Advertisement -