آج کل ہر کوئی بجلی کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں سے تنگ ہے اگر آپ اپنا بجلی کا بل کم کرنا چاہتے ہیں تو یہ سات کام کر لیں۔
پاکستان میں بجلی کی روز بروز بڑھتی قیمتوں اور اس پر لگنے والے ایک درجن سے زائد مختلف ٹیکسز نے اب اس کو صرف غریب نہیں بلکہ متوسط اور امیر افراد کی دسترس سے بھی دور کرنا شروع کر دیا ہے اور لوگ مین اسٹریم اور سوشل میڈیا پر ہزاروں روپے کے بل لے کر آہ وبکا کر رہے ہیں۔
ملک میں ایسے ہزاروں افراد اب تک سامنے آچکے ہیں جن کی ماہانہ تنخواہ یا آمدنی سے زیادہ ان کا بجلی کا بل آچکا ہے اور وہ بل کی ادائیگی سے قاصر ہیں۔
بجلی کی بچت سے بھی آپ اپنے بجلی کے بلوں میں کمی لا سکتے ہیں۔ ہم آپ کو آج ایسے 7 آسان حل بتائیں گے جس پر عمل کر کے آپ اپنے بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی لا سکتے ہیں۔
بجلی کے غیر ضروری آلات کو مستقل بند رکھیں:
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہم بجلی کے کچھ آلات استعمال نہیں کر رہے ہوتے لیکن انہیں اسٹینڈ بائی پر رکھتے ہیں یا ان کے بٹن بند لیکن پلگ لگے ہوتے ہیں جو بجلی کے خرچ کا باعث بنتے ہیں۔
اگر آپ بھی ایسا کرتے ہیں تو آج ہی اپنی عادت بدل ڈالیں۔ غیر استعمال شدہ اور غیر ضروری آلات (لائٹ، پنکھوں) کو بند رکھیں۔ باتھ روم یا بالکنی میں اکثر لائٹ روشن رکھی جاتی ہیں، اس کو بند ہی رکھا جائے۔
ٹی وی، واشنگ مشین، کمپیوٹر اور استری ہر گھر میں موجود ہوتی ہے۔ استعمال نہ ہو تو ان کا سوئچ آف کر دیں اور اسٹینڈ بائی پر رکھنے کے بجائے انہیں سلیپ موڈ پر رکھیں۔
کم وولٹ والے برقی آلات استعمال کریں۔
آج کل انرجی سیور بلب یا ایل ای ڈی لائٹ اور ٹی وی کے ساتھ اب تو اے سی ڈی سی پنکھے اور کم وولٹ کی پانی کی موٹریں اور استریاں تک دستیاب ہیں۔ انورٹر ریفریجریٹرز بھی بجلی کے بلوں کو کم کر سکتے ہیں
اگرچہ یہ اشیا بازار میں کچھ مہنگے داموں ملیں گی، مگر اس کا استعمال آپ کو مستقبل بجلی کے زائد بل کی درد سری سے نجات دلائے گا تو آپ کم انرجی استعمال کرنے والی ان اشیا کا استعمال کریں۔
بجلی کی کھپت کو محدود کریں:
ہمارے بجلی کے بل سلیب سسٹم کے تحت بڑھتے ہیں جو 100 یونٹ پر کچھ ریٹ اور 101 پر زیادہ، اسی طرح 200 پر کم اور 201 یونٹ ہوجائیں تو ریٹ زیادہ ہو جائے گا اسی حساب کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ بجلی کا کم سے کم استعمال یقینی بنائیں۔
آپ بجلی کی کھپت کو جتنا زیادہ محدود کر سکتے ہیں وہ کریں۔ پرائم ٹائم جس میں بجلی کی فی یونٹ قیمت زیادہ ہوتی ہے، اس میں کوشش کریں کہ بجلی کا استعمال جتنا کم ہوسکے کریں۔
اس کے علاوہ گھروں میں کھڑکیاں اور روشن دان زیادہ رکھیں تاکہ دن کے وقت روشنی کے لیے بجلی کے استعمال کی ضرورت نہ پڑے۔
قدرتی توانائی کا استعمال:
ہم جو بجلی کمپنیوں سے مہنگی بجلی حاصل کر رہے ہیں۔ اسی بجلی کو ہم قدرتی ذرائع (شمسی توانائی) کے ذریعے تقریباً مفت ہی حاصل کر سکتے ہیں۔
اس کے لیے ہمیں سولر سسٹم کی انسٹالمنٹ اور پھر اس کی دیکھ بھال پر خرچ کرنا ہوگا۔ اس سے جو بجلی ملے گی وہ ہم اپنی ضرورت کے مطابق استعمال کر کے اس کو آگے فروخت بھی کر سکتے ہیں۔
سولر سسٹم کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ بجلی لوڈشیڈنگ میں بھی آپ بجلی کا استعمال جاری رکھ سکتے ہیں۔
اے سی کا کنٹرولڈ استعمال:
آج کل گرمی سے بچنے کے لیے دفاتر کے ساتھ گھروں میں بھی ایئرکنڈیشنڈ کا استعمال بڑھ گیا ہے لیکن یہ آپ کو ٹھنڈا رکھنے کے ساتھ بجلی کا بل گرم رکھتا ہے۔
اس قیامت خیز گرمی میں اے سی چلانا مجبوری ہے تو اس کا حل یہ نکالیں کہ ہمیشہ کنٹرولڈ اے سی استعمال کریں یعنی 25 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے کم پر درجہ حرارت رکھیں اور جب کمرہ ٹھنڈا ہو جائے تو پھر اس کو بند کر کے پنکھے کا استعمال کریں۔
رات کے وقت ٹائمر لگا دیں تاکہ جب آپ سو رہے ہوں تو کمرہ مناسب ٹھنڈا ہونے پر ازخود بند ہو جائے۔ اس کے علاوہ بجلی کی بچت میں اے سی کے فین کو آٹو پر کرنے، فلٹر صاف رکھنے اور کمرے کی بہتر انسولیشن بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
ہمیشہ معیاری آلات کا استعمال کریں:
آپ نے وہ مقولہ تو سنا ہوگا کہ ’’مہنگا روئے ایک بار، سستا روئے بار بار‘‘ یعنی اگر آپ بجلی کے بلوں میں کمی چاہتے ہیں تو ایک بار دل پر جبر کر کے مہنگی مگر معیاری اشیا خرید لیں تاکہ وہ آپ کو مستقل بنیادوں پر بجلی کم خرچ کر کے جیب پر بوجھ نہ بنیں۔
خاص طور پر گھر میں بجلی کی وائرنگ کے وقت معیاری کیبل کا استعمال کریں جب کہ اے سی اور فریج کے فلٹز کی باقاعدگی سے صفائی بھی آپ کے لیے مفید ہوگی۔
متبادل طریقے استعمال کریں:
عام طور پر گھروں میں کھانے پکانے یا گرم کرنے کے لیے پورا مائیکرو ویو اوون کا استعمال ہوتا ہے۔ اس کی جگہ آپ صرف اوون کو بھی استعمال کرسکتی ہیں جب کہ جمے ہوئے کھانوں کو مائیکرو ویو اوون میں گرم کرنے سے قبل انہیں پانی میں کچھ دیر رکھ کر بھی بجلی کی بچپ کی جا سکتی ہے۔
واشنگ مشین میں اگر گرم پانی کا استعمال کرتی ہیں تو اس کو بھی فوری ترک کر دیں کیونکہ اس سے بھی بجلی زائد خرچ ہوتی ہے۔