پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی کا کہنا ہے کہ ایک بات عیاں ہوگئی پارٹی چھوڑنے والا رہا اور ثابت قدم رہنے والا دوبارہ گرفتار ہورہا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی نے شیریں مزاری کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کے اعلان پر کہا کہ زندگی میں پہلی بار دیکھا کہ شیری مزاری کاغذ پڑھ کر بات کررہی تھی، شیری مزاری نے خود کہا کہ ان کی بیٹی کی ویڈیو جیل میں دکھائی گئی۔
افتخار درانی نے کہا کہ جب بچوں پر بات آجائےتو کون دباؤ برداشت کرسکتا ہے؟ ۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج ایک بات عیاں ہوگئی کہ جو پارٹی چھوڑ رہا ہے وہ رہا ہورہا ہے، جو ہمارے ساتھ ثابت قدم ہے وہ رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار ہورہا ہے۔
افتخار درانی نے پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے والے فیاض الحسن چوہان سے متعلق کہا کہ انہوں نے ذاتی عناد پر مبنی گفتگو کی، چوہان کاشکوہ تھا کہ پہلےٹکٹ نہیں دیاگیاپھرکورکمیٹی سےنکال دیاگیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے کا پارٹی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آج تک تشدد پراکسانےوالی بات نہیں کی، دوسری پارٹی میں جانے کیلئےبے بنیاد الزامات نہیں لگانےچاہئیں۔
واضح رہے کہ آج پی ٹی آئی کو زبردست سیاسی دھچکے لگے جہاں تحریک انصاف کی تھنک ٹینک شیریں مزاری نے پارٹی اور سیاست سے علیحدگی کا اعلان کیا وہی راولپنڈی سے سابق رکن قومی اسمبلی فیاض الحسن نے بھی پی ٹی آئی کو خیرباد کہا۔
ادھر اوچ شریف سے سابق ایم پی اے مخدوم افتخار الحسن گیلانی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کردیا ہے جبکہ کراچی سے بلال غفار نے بھی پی ٹی آئی سے اعلان لاتعلقی کیا۔