اسلام آباد: انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کا کہنا ہے کہ کچھ ادویہ ساز کمپنیاں منشیات کی فراہمی میں ملوث ہیں، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے آئی جی کو معاملے پر قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئرمین عتیق شیخ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں آئی جی اسلام آباد نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی۔
آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ 3 ماہ میں منشیات کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے ہیں، گزشتہ 3 ماہ میں 700 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ کچھ ادویہ ساز کمپنیاں اس کالے دھندے میں ملوث ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مارکیٹ میں ادویات کی غیر قانونی فروخت کھلے عام جاری ہے، بغیر نسخے کے نہ بک سکنے والی ادویات باآسانی دستیاب ہیں۔
آئی جی کے مطابق مارکیٹ میں نیند اڑانے والی ادویات باآسانی دستیاب ہیں، ادویات کے استعمال سے نوجوان 24 گھنٹے تک نہیں سوتے۔
اجلاس میں قائمہ کمیٹی نے آئی جی اسلام آباد کو معاملے پر قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اسکولوں میں منشیات کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے سرگرم ہے۔
گزشتہ روز وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ منشیات فروشوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کو نشانِ عبرت بنا دیں گے۔
وزیرِ مملکت کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی قائم کرنے، منشیات فروشوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے اور پاکستانی معاشرے کو منشیات سے پاک کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔