لاہور: آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری نے وزیر اعظم عمران خان کو سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات میں پیش رفت پر بریفنگ دی، وزیر اعظم نے سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کو سختی سے روکنے کی ہدایت کی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے آج پیر کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے ملاقات کی، جس میں صوبے کے انتظامی و سیاسی امور پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی۔
سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات میں پیش رفت پر بریفنگ کے بعد وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کو سختی سے روکا جائے، اور ناخوش گوار واقعات روکنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے وزیر اعظم کو صوبے کے نئے بلدیاتی نظام سے متعلق آگاہ کیا، وزیر اعظم نے سراہتے ہوئے کہا صحت کے شعبے میں حکومت پنجاب کے اقدامات قابل تعریف ہیں، ہیلتھ کارڈ پی ٹی آئی کا شان دار عوام دوست قدم ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ فلاح عامہ پر مزید توجہ دی جائے، اور زیر تعمیر ترقیاتی کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم لاہور کے دورے پر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ کی تفتیش ٹیکنالوجی کی مدد سے جدید طریقے سے کی جا رہی ہے، فیکٹری کے 150 کیمروں کی فوٹیج فرانزک لیبارٹری بھجوا دی گئی، سوشل میڈیا، موقع پر موجود افراد کی ویڈیوز بھی فرانزک کے لیے بھجوا دی گئی۔
ذرائع کے مطابق پولیس کا شواہد کی بنیاد پر جلد بڑا کریک ڈاؤن متوقع ہے، پولیس سب سے پہلے فیکٹری کی چھت پر قتل کے واقعے کی تفتیش کر رہی ہے، قتل میں ملوث افراد کی شناخت سی سی ٹی وی کیمروں سے کافی حد تک مکمل ہو چکی، اب فوٹیجز سے پورے واقعےکو ترتیب دیا جائے گا، ان فوٹیجز سے واضح ہوگا کہ معاملہ کہاں سے شروع ،کہاں ختم ہوا۔
ذرائع نے بتایا کہ ہائی پروفائل کیس کی وجہ سے تفتیش میں مکمل احتیاط برتی جا رہی ہے، حکومتی کوشش ہے کہ کسی بےگناہ کو کیس میں پھنسنے سے بچایا جائے، زبانی گواہی کی صورت میں پہلے ویڈیو شواہد کی جانچ پڑتال ہوتی ہے، سانحہ سیالکوٹ کا جنوری کے وسط تک تفتیش مکمل کر کے چالان جمع کرایا جائے گا۔
قبل ازیں، وزیر اعلیٰ نے عمران خان کو بتایا کہ پنجاب میں ہم نے بااختیار اور مضبوط بلدیاتی نظام متعارف کرایا ہے، ہر شعبے میں اقدامات اٹھا رہے ہیں، پنجاب کا ترقیاتی بجٹ بھی 80 ارب اضافے سے 645 ارب کر دیا گیا ہے، اور فلاح عامہ و ترقیاتی کاموں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔