لاہور : سپریم کورٹ میں وی آئی پی شخصیات کو اضافی سیکیورٹی دینے کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت میں آئی جی پنجاب عارف نواز نے اضافی سیکیورٹی واپس لے کر رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں وی آئی پی شخصیات کو اضافی سیکیورٹی دینے کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، آئی جی پنجاب عارف نواز نے اضافی سیکیورٹی واپس لے کر رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 4610 شخصیات کو اضافی سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی، 297 سیاستدانوں سے اضافی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 527 سول ایڈمنسٹریٹر آفیسرز اور پولیس افسران سے بھی اضافی سیکیورٹی واپس لی گئی ہے، ماتحت عدلیہ کے 469 ججز، 54 میڈیا پرسنز اور 23 وکلاء سے بھی اضافی سیکیورٹی واپس لی گئی ہے۔
چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب سے کہا کہ آپ کی پالیسی کے مطابق جن کو سیکیورٹی کی ضرورت ہے، اسے ضرور سیکیورٹی دیں، ایسا نہ ہو کل کو کوئی سانحہ سیکیورٹی نہ ہونے کی وجہ سے پیش آئے۔
چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ان کی معلومات کے مطابق 7000 وی آئی پی شخصیات کے نام پر سیکیورٹی دی گئی ہے۔
چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو شاباش دیتے ہوئے دو ہفتوں میں سیکیورٹی واپس لینے سے متعلق مکمل رپورٹ طلب کرلی۔
مزید پڑھیں : پنجاب بھر سے 1856شخصیات سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی
یاد رہے کہ آئی جی پنجاب کے احکامات پر پنجاب بھر سے 1856 شخصیات سے سیکیورٹی واپس لے کر چار ہزار چھ سو انیس اہلکاروں کو بلالیا گیا ہے۔
جن میں 297 سیاستدانوں کی سیکیورٹی پر تعینات تیرہ سو سینتالیس اہلکاروں کی واپسی ہوئی جبکہ 527 پولیس افسروں کی سیکیورٹی پر تعینات 1074 اہلکار کو ہٹا دیا گیا ہے، لوئرجوڈیشری کے افسروں کی ڈیوٹی پر مامور626 اہلکار اور تئیس وکلاء کی سیکیورٹی پرتعینات انتالیس اہلکاروں کی ڈیوٹیاں تبدیل کردی گئیں۔
اسی طرح 250 مذہبی رہنماؤں کی سیکیورٹی بھی ختم کرتے ہوئے 296 اہلکار اور233 شہریوں کی سیکیورٹی پر تعینات 1075 پولیس والے بھی واپس آگئے ہیں۔
دوسری جانب سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وفاقی وصوبائی وزرا، سابق وزرائے اعظم، سیاسی شخصیات کی سکیورٹی کا تعین بھی ہوگیا ہے، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کی سکیورٹی کا تعین چیف سکیورٹی آفیسرز کریں گے، چیف سکیورٹی آفیسرز کے تعین پر ہی وزرائے اعلیٰ کو سکیورٹی دی جائےگی۔