کراچی : شہید پولیس اہلکار کی والدہ کی فرش پر بیٹھ کر کھانا کھانے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آئی جی سندھ نے سختی سے نوٹس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ کیلئے آرٹس کونسل میں سالانہ ایوارڈ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کے اہلخانہ کو ایوارڈ دیے گئے، تقریب میں پولیس افسران نے روایتی بے حسی کا مظاہرہ کیا اور اپنے پیٹی بھائیوں کی قربانی کا بھی لحاط نہ رکھا، ان افسران کے سامنے فرض کی خاطر جان دینے والوں کے اہل خانہ کو بری طرح نظر انداز کیا گیا۔
یکم مئی کو آرٹس کونسل میں منعقدہ تقریب میں ایک شہید اہلکار کی والدہ بھی موجود تھیں، انتظامیہ کی جانب سے شہید اہلکار کی والدہ کو کرسی تک فراہم نہ گئی جس کے باعث ضعیف خاتون کو ایک کونے میں زمین پر بیٹھ پر کھانا کھانا پڑا۔
پولیس افسران خود تو کرسیوں اور ملائم صوفوں پر ٹھاٹھ سے بیٹھے رہے لیکن فرض کی خاطر جان دینے والوں کے اہلخانہ کو نظر انداز کردیا گیا، اس دوران کسی پولیس افسر کی نظر بھی خاتون پر نہ پڑی۔
بعد ازاں مذکورہ خاتون کی زمین پر بیٹھ کھانا کھانے کی تصویر سوشل میڈیا پر سامنے آئی تو آئی جی سندھ نے سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کا نوٹس لے لیا۔ اےآئی جی کی ہدایت پر ایس پی کلفٹن سہائےعزیز نے شہید کی والدہ اور بھائی سے خصوصی ملاقات کی، پولیس افسران نے واقعے پر معذرت کرلی۔
اس حوالے سے آئی جی سندھ سید کلیم امام نے کہا ہے کہ شہدا کے اہل خانہ کی فلاح وبہبود کیلئے زیادہ سے زیادہ اقدامات یقینی بنائیں گے۔
مزید پڑھیں: چینی قونصلیٹ حملہ، پی ٹی آئی وزراء کا متاثرین کی امداد اور سرکاری نوکری دینے کا اعلان
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے وزراء علی زیدی اور فیصل واوڈا نے چینی قونصلیٹ پر حملے میں شہید اہلکاروں کے ورثاء کو 5،5 لاکھ روپے دئیے جائیں گے، زخمی سیکیورٹی گارڈ جمن کو 3 لاکھ روپے انعام دیں گے۔