حیدر آباد میں وکلا کے ہونے والے احتجاج پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا مؤقف سامنے آگیا۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے حیدرآباد واقعے پر جاری بیان میں کہا کہ پولیس نےکوئی غلط کام نہیں کیا وہی کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا، پولیس کو سوسائٹی کی جانب سے بھی تعاون نہیں ملا۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ اس احتجاج کی وجہ سے مسافروں اور عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، وکلا غیر قانونی مطالبات سے دستبردار ہوتے اور دھرنا ختم کرتے، کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوششیں کررہے تھے۔
حیدرآباد قومی شاہراہ سے وکلا کا دھرنا ختم، ٹریفک کی آمدورفت بحال
غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ اس دوران امن و امان کی صورتحال پیدا ہوسکتی تھی، خواتین بچوں سمیت مسافروں کو منزل تک پہنچنے میں 2 دن تک مشکلات رہیں، وکلا نے ایس ایس پی حیدرآباد کے تبادلے کے مطالبے پر مزاحمت بھی کی۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ وکلا برادری کے سینئر لوگوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھی، ایس ایس پی حیدرآباد کی چھٹی پر ہم مزاحمت کرسکتے تھے، مزاحمت سے حیدرآباد سےگزرنے اور رہنے والوں کو مشکلات ہوتیں۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ ایس ایس پی فرخ لنجار اور ڈی آئی جی حیدر آباد طارق دھاریجو کو سراہتا ہوں، دونوں افسران اس صورتحال میں بھی مسلسل اپنا کام کرتے رہے۔