اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہبر کمیٹی کے سربراہ اور جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کی عبوری ضمانت 18 دسمبر تک منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
اکرم درانی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رات کے 1 بجے نیب نے ان کے موکل کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ عدالت نے بلٹ پروف گاڑی، وزارت ہاؤسنگ میں بھرتیاں، آمدن سے زائد اثاثہ جات اور ڈائریکٹر کی تعیناتی کیسز میں اکرم درانی کی عبوری ضمانت 18 دسمبر تک منظور کرلی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہبر کمیٹی کے سربراہ اور جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کو 5،5 لاکھ کے 4 مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
نیب کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش
قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے گزشتہ ہفتے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا، جس میں رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔
واضح رہے اکرم درانی 2002 سے 2007 تک خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں جبکہ انہوں نے اگست 2017 سے مئی 2018 تک شاہد خاقان عباسی کابینہ میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی حیثیت سے بھی کام کیا۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گزشتہ سال اقتدار کے ناجائز استعمال اور پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر اکرم خان درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔