اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے معاملےکی حساسیت پروزیرداخلہ کووزیراعظم کو آگاہ کرنےکاحکم دیا۔
سلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کے خلاف گستاخانہ مواد کیس کی سماعت ہوئی۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی سماعت کی، سیکرٹری داخلہ ، چئیر مین آئی ٹی آئی جی اسلام آباد اور ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے سمیت بالا حکام عدالت میں سماعت کے دوران موجود تھے ۔
جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ اس مسلے کی حساسیت کی وجہ سے میں نے وزیر داخلہ کو حکم دیا کہ وزیر اعظم کو آگاہ کیا جائے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ خبر بیچنے والوں کو ناموس رسالت بیچنے کی اجازت نہیں دے سکتا، میڈیا میں کچھ ہوش میں ہیں اور کچھ بے ہوش ہیں، ساری میڈیا مل کر زور لگائیں کے آئینی ترمیم ہو نہیں ہو سکتی، آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا کام ہے اور عمل درآمد کروانا عدالت کا کام ہے۔
سماعت کے دوران طارق اسدایڈووکیٹ نے کہا کہ 5بلاگرز میں سے 2ملک سے فرار ہو چکے ہیں ، حال ہی میں سلمان حیدر بھی فرار ہوگیا یے ، سلمان حیدرکافرار عدالت کی حکم عدولی ہے۔
سیکریٹری داخلہ نے عدات کو بتایا کہ گستاخانہ مواد پر بلاگرز کے خلاف اقدامات شروع کر دیے ہیں، پی ٹی اے نے بلاگرز کے پیجز بند کر دیے ،فیس بک سے بھی مددلی ، بلاگرزکو تلاش کر رہے ہیں ،ایک ہفتہ درکار ہے۔
جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ خدا کی قسم میں اللہ کو حاضر و ناظر سمجھ کر اس کیس کا فیصلہ کر رہا ہوں، گستاخانہ مواد کسی بھی صورت قبول نہیں، خیال رکھیں کہ کوئی بے گناہ پھنس نہ جائے۔
مزید پڑھیں : فیس بک پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے اشتہار جاری
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ میرے حق میں کوئی سوشل میڈیا کمپینگ نہ چلائی جائے، میرے خلاف جو ریفرنس ہیں میں چاہتا ہوں اوپن ٹرائل ہو ۔ کچھ لوگ مجھے اس لئے الزام لگاتے ہیں کہ میرے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست زیر سماعت ہے اور میں اس لئے ہیرو بننے کی کوشش کر رہا ہوں ۔
مزید پڑھیں : سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی
عدالت نے ایف آئی اے حکام سے استفسار کیا کہ ایف آئی اے نے تین ہفتے کا وقت طلب کیا تھا ۔ اب تک ایف آئی اے نے کیا کیا ہے، جس کے بعد کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔
عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وکیل کا کہنا تھا کہ مقدمے کی ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی اور ملزم بیرون ملک فرار ہوگیا ہے، وکیل کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ساتھ کھڑی ہے اس کیس کا تاریخی فیصلہ آئے گا اور ملزمان کو اپنے انجام تک پہنچائیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کامعاملہ وزیر اعظم تک پہنچانے کا حکم دیا تھا، جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا تھا کہ ملک کا سب سے بڑامسئلہ توہین رسالت کا ہے،ایکشن نہ ہوا تو وزیراعظم کو طلب کریں گے۔