اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ دینے کا حکم دیتے ہوئے وزیرداخلہ کو پارٹی سے مذاکرات کاحکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف تاجروں کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے انتظامیہ کو پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ دینے کا حکم دیتے ہوئے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی سے مذاکرات کی ہدایت کردی۔
عدالت نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کو بیلا روس کےصدرکے دورےکی حساسیت سےآگاہ کیاجائے، اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر داخلہ قانون کےمطابق اسلام آباد میں امن و امان یقینی بنائیں۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ انتظامیہ مروجہ قانون کیخلاف دھرنا ، ریلی یا احتجاج کی اجازت نہ دے اور یقینی بنایا جائے عام شہریوں کےکاروبار زندگی میں کوئی رخنہ نہ پڑے۔
دوران سماعت چیف جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کنٹینر لگانا اورانٹرنیٹ بند کرناحل نہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کیا یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ پی ٹی آئی کو انگیج کرلیں؟ جس پر وزیر داخلہ نے عدالت کوبتایا کہ وہ احتجاج سے نہیں روکتے لیکن اپنے علاقوں میں کریں، کرم میں اڑتیس لوگ شہید ہوگئے، اُدھر فوکس کریں یا اِدھر، بیلا روس کے صدر پاکستان آرہے ہیں، پورا وفد آرہا ہے، یہ صورتحال ہوگی تو ہمارے ملک کا برا تاثر جائے گا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی اسلام آباد میں احتجاج کیلئے ڈی سی کو 7 روز پہلے درخواست دے، اجازت ملنے پر احتجاج کیا جا سکتا ہے، وزیر داخلہ یہ پیغام پی ٹی آئی قیادت تک پہنچائیں، امید ہے پی ٹی آئی وزیر داخلہ کی جانب سے سامنے لائے پہلوؤں پر غور کرے گی اور کمیٹی کے ساتھ با مقصد بات چیت کرے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر فریقین سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 27 نومبرتک کیلئے ملتوی کردی۔