اسلام آباد: تیزگام ریلوے حادثے کی آزادانہ انکوائری کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے وزارت داخلہ کو ٹرین حادثے کی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی نے تیزگام ریلوے حادثے کی آزادانہ انکوائری کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔
ریاض حنیف راہی ایڈووکیٹ نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تیزگام حادثے میں لوگوں کی جانیں گئی ہیں، حادثے کے شواہد کو ختم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا تبلیغی جماعت کے سلنڈر سے آگ لگی، ریلوے بوگی میں آگ بزنس کلاس میں لگی، ریلوے تھانے میں ایف آئی آر درج ہوئی، شفاف تحقیقات کیسے ہوگی۔
ریاض حنیف راہی ایڈووکیٹ نے کہا کہ کوئی ایک دو نہیں بلکہ ہرآئے دن ریلوے حادثات ہو رہے ہیں، تیزگام کے متاثرین کو ابھی تک حادثے کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو ٹرین حادثے کی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔
لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 74 افراد جاں بحق
یاد رہے کہ 31 اکتوبر کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے آتشزدگی کے باعث 74 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہوگئے تھے۔
تیزگام ایکسپریس کو حادثہ صبح چھ بجکر پندرہ منٹ پر پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور میں چنی گوٹھ کے نزدیک چک نمبر 6 کے تانوری اسٹیشن پر پیش آیا تھا۔