ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

گھوٹکی کی دونوں مسلم لڑکیوں کی حفاظت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے گھوٹکی کی دو نوں مسلم لڑکیوں کی حفاظت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا عدالت پارلیمنٹ کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتی، اقلیتیں بھی اتنی ہی پاکستانی ہیں جتنا کوئی اور۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں گھوٹکی کی دو نوں مسلم لڑکیوں کی حفاظت کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس نے آئی اے رحمن سے مکالمہ کیا کہ عدالت آپکی بہت مشکور ہے کہ آپ نے وقت نکال کر ہماری معاونت کی، ممبر کمیشن آئی اے رحمن نے کہا کہ سیکرٹری کمیشن عدالت میں رپورٹ جمع کروا چکے ہیں۔

ممبر کمیشن آئی اے رحمان نے کہاکہ اقلیتیں صرف سکھر نہیں بلکہ پورے سندھ میں محفوظ نہیں ہیں، اس تاثر کو زائل کیا جانا چاہیے کہ اقلیتیں اس ملک میں غیر محفوظ ہیں، ہماری خواہش تھی کہ وہاں جا کر لوگوں سے ملتے اور ان کی رائے جانتے، لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔

چیف جسٹس نے کہاکہ حکومتی نمائندے رمیش کمار آپ کے بالکل ساتھ کھڑے ہیں، رمیش کمار صاحب ملک میں آپ کی جماعت کی حکومت ہے۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے کہاکہ یہ عدالت رپورٹ کی روشنی میں ڈائریکشن دے دی ، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ عدالت پارلیمنٹ کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتی، اقلیتیں بھی اتنی ہی پاکستانی ہیں جتنا کوئی اور۔

مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے گھوٹکی کی 2نومسلم بہنوں کی تبدیلی مذہب درست قرار دے دی

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ یہ عدالت پارلیمنٹ کو مضبوط ہوتا دیکھنا چاہتی ہے، بعد ازاں عدالت نے کیس پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

واضح رہے کہ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے گھوٹکی کی دو لڑکیوں کے بھائی اور والد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئی تھیں جن میں انہوں نے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کی دو بیٹیوں کو اغوا کر کے ان پر اسلام قبول کرنے کےلئے دباﺅڈالا جارہا ہے تاہم ساتھ دونوں لڑکیوں کی ویڈیوز بھی سامنے آئی تھیں جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ انہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے 24 مارچ کو لڑکیوں کے مبینہ اغوا اور ان کی رحیم یار خان منتقلی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

بعدازاں لڑکیوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ انہوں نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا لیکن منفی پروپیگنڈے سے جان کو خطرات لاحق ہیں لہٰذا عدالت حکومت کو ہمیں تحفظ فراہم کرنے کے احکامات صادر کرے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نومسلم لڑکیوں کو سرکاری تحویل میں دینے کا حکم دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ڈائریکٹر جنرل ہیومن رائٹس کے حوالے کردیا تھا۔

اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے گھوٹکی کی دو نو ںمسلم لڑکیوں کی حفاظت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جبکہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ عدالت پارلیمنٹ کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتی، اقلیتیں بھی اتنی ہی پاکستانی ہیں جتنا کوئی اور، عدالت پارلیمنٹ کو مضبوط ہوتا دیکھنا چاہتی ہے

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں