اسلام آباد : وزیرخارجہ خواجہ آصف کے اقامہ سےمتعلق درخواست پر لارجر بینچ کی تشکیل کیلئے درخواست چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کوبھجوادی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے وزیرخارجہ خواجہ آصف کے اقامہ سے متعلق پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈارکی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت میں جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق دلائل جمع کرادیں، ممکنہ طور پر معاملہ لارجربینچ بھیجا جائے گا۔
محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی اور لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے درخواست چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کوبھجوادی گئی۔
وزیر خارجہ کےخلاف درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کررکھی ہے ، جس میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف نے اقامہ الیکشن کمیشن سے چھپایا اور سرکاری عہدے پرغیر ملکی کمپنی کی ملازمت کی، خواجہ آصف کروڑوں روپےکی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔
مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کا خواجہ آصف کیخلاف نااہلی کا ریفرنس دائر
درخواست میں تنخواہ چھپانے پر آرٹیکل 62کے تحت نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے۔
واضح رہے سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے حلقے سے پی ٹی آئی کے امید وار عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے اقامے کی کاپی جاری کی تھی، جس کے مطابق خواجہ آصف بھی دبئی کی کمپنی میں ملازم ہیں۔
مزید پڑھیں : خواجہ آصف وفاقی وزیر ہونے کے ساتھ دبئی کمپنی کے ملازم نکلے
پی آٹی ٹی کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں، آرٹیکل63،62کےتحت خواجہ آصف کو بھی گھر بھیجیں گے، اقامہ ان کمپنیوں سے لیا گیا، جنہیں پروجیکٹ کی مد میں فائدہ دیا گیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ خواجہ آصف سے متعلق جو دستاویزات ملی ہیں وہ حیران کن ہیں۔