جمعرات, فروری 27, 2025
اشتہار

کورٹ مارشل ہوئے 5 سابق نیوی افسران کی سزائےموت پر عملدرآمد روک دیا گیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : کورٹ مارشل ہوئے 5 سابق نیوی افسران کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا گیا، افسران کو جنرل کورٹ مارشل کے حکم نامے کے ذریعے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے پاک بحریہ کے سابق افسران کی جانب سے دائر درخواست پر تحریری حکم جاری کردیا۔

کورٹ مارشل ہوئے 5 سابق نیوی افسران کی سزائے موت پر عملدرآمد معطل کردیا، حکم نامے میں کہا گیا کہ درخواست گزاروں کے مطابق جنرل کورٹ مارشل میں سزائے موت سنائی گئی اور انہیں وکیل کی معاونت فراہم نہیں کی گئی جبکہ شواہد اور انکوائری دستاویزات بھی شیئرنہیں کی گئیں، دستاویزات تک رسائی کے بغیر سزائے موت کیخلاف اپیل فائل کی گئی جو مسترد ہوئی۔

عدالت نے کہا کہ اسلام آبادہائیکورٹ نےملزمان کےوکلاکودستاویزات تک رسائی کاحکم دیا، وکیل کے مطابق عدالتی حکم پر وکلا کو دستاویزات تک محدود رسائی فراہم کی گئی، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے مطابق دستاویزات تک رسائی کا اختیار نیول چیف کا ہے۔

حکم نامے میں کہنا تھا کہ نیول چیف سمجھتےہیں دستاویزات تک رسائی سےریاستی مفادات کوخطرہ ہے، سوال یہ ہے ریاست کے مفاد کو ایک شہری کے حق زندگی سے کیسے بیلنس کرناہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ آرٹیکل 9 اور 10 اے شہریوں کو زندگی جینے کا حق اور فیئر ٹرائل کا حق دیتا ہے، حق زندگی اور فیئر ٹرائل کےسوال پرکیس زیرسماعت ہونےتک پھانسی نہ دی جائے۔

فریقین چیف آف نیول اسٹاف کامؤقف بمعہ وجوہات عدالت میں جمع کرائیں، بتایا جائے دستاویزات تک رسائی ریاستی مفادات کےبرخلاف کیوں لگتاہے؟ کیس کو دوبارہ سماعت کیلئے یکم جولائی 2024 کو مقرر کیا جائے۔

اہم ترین

مزید خبریں