اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

نکاح کیس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے سے روک دیا گیا ، خاور مانیکا کو نوٹس جاری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کو نکاح کیس میں گواہان کے بیانات قلمبند کرنے سے روکتے ہوئے خاور مانیکا کو 25 جنوری کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق نے نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی درخواست پر سماعت کی ۔ عدت نکاح کیس میں خاور مانیکا کی کمپلینٹ کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

عدالت نے استفسارکیا عمومی طور پر عدت کا دورانیہ کتنا ہوتا ہے ؟ وکیل سلمان اکرم راجہ نے بتایا عمومی طور پر 90 روز دورانیہ ہوتا ہے لیکن تقی عثمانی صاحب نے اس میں وضاحت کی ہے ، اس ججمنٹ کے ہوتے ہوئے کمپلینٹ سرے سے بنتی ہی نہیں ، عدت کی مدت سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا قانون فرض کریں کہ اس متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود نہ ہو، قانون کے مطابق تو نکاح اگر عدت میں ہوا تو وہ بعد میں ریگولرائز ہو جاتا ہے، اگر نکاح باقاعدہ بھی نہیں ہوتا تو اس میں جرم کیا ہے؟ آپ نے اس درخواست میں کیا چیلنج کیا ہے؟

سلمان اکرم راجہ نے کہا نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو جاری سمن چیلنج کیے ہیں، تسلیم شدہ ہے کہ 496 بی میں دو گواہ موجود نہیں ہیں ، اس کے باوجود چارج فریم ہو چکا گواہوں کے بیانات آج ریکارڈ کرنے کے لیے رکھا ہوا ہے۔

جج نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا انہوں نے اپنا کیس بیان کیا ہے آپ اپنا فتوی لے آئیں دیکھ لیں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدت میں نکاح کے کیس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے سے روک دیا اور کیس کی مزید سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر خاور مانیکا کو نوٹس جاری کر دیا، تاہم عدالت نے درخواست گزار حنیف کی کمپلینٹ کے خلاف درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔

اہم ترین

مزید خبریں