اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست پر آج فیصلے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کی درخواست پر سماعت آج پھر ہوگی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بینچ سماعت کرے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاسزا معطلی کی درخواست پر دلائل مکمل کرچکے ہیں اور اسلام آبادہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو آج دلائل دینے کا حکم دے رکھا ہے
گزشتہ سماعت پر الیکشن کمیشن وکیل طبیعت ناسازی کے باعث عدالت پیش نہیں ہوسکے تھے، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ٹرائل کورٹ کے اقدامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے جو کیا وہ غلط کیا، ہم بھی ٹرائل کورٹ والا کام کر سکتے ہیں مگر ایسا نہیں کریں گے، پیر کو دلائل دیں ورنہ فیصلہ سنا دیں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے سابق وزیراعظم کی نظر بندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا انہیں مزید تین دن کے لیے حراست میں رکھا جائے گا؟ ا
لطیف کھوسہ نے عدالت سے استدعا کی کہ سزا فوری طور پر معطل کرنے پر غور کیا جائے، الیکشن کمیشن کے ایڈووکیٹ امجد پرویز کی علالت کے باعث عدالت نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔