اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے میں ملوث افراد کا نام فوری ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ
سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی، وزیرداخلہ طلبی کے باوجود اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش نہیں ہوئے جبکہ کیس کی سماعت کیلئے چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ،سیکرٹری داخلہ عارف خان اور آئی جی اسلام آباد طارق مسعود پیش ہوئے۔
جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ ریاست سوئی ہوئی ہے، اس معاملے سے بڑی دہشت نہیں ہو سکتی، عدالت نے حکم دیا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے میں جو بھی ملوث ہیں ان کے نام فوری ای سی ایل میں ڈالے جائیں اور سوشل میڈیا سے تمام گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کیا جائے۔
جسٹس شوکت کا کہنا تھا ایسے افراد کے خلاف ریاست نے کیا کردار ادا کیا، یہ پوری امت کا مسئلہ ہے،اس مسئلے نے انھیں دوکھی کر رکھا ہے، آٹھ دس دن سے نیند نہیں، کچھ بیرونی قوتیں پاکستان کو فحاش ملک بنانا چاہتے ہیں ۔ریاستی ادارے اس مسئلے کا حل عدالت کو بتائیں، جے آئی ٹی کی ضرورت ہے تو بنائی جائے۔
چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخی کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ اب تک آپ نے کوئی کارروائی کی ہے، معاملہ بہت حساس ہے جلد از جلد اس کو حل کیا جائے، اس معاملے پر آج ہی ایکشن لیں اور گستاخانہ مواد آج ہی بلاک کریں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگرہم نے محسن انسانیت کی توہین نہ روکی تو پاکستان میں خانہ جنگی شروع ہوگی، ہم دیگرممالک کے اداروں کی نہیں صرف اپنے اداروں کے بارے بات کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں : سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کا معاملہ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ کو کل طلب کرلیا
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پرسماعت کروں گا، جو بھی ملوث ہے ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔