اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ملاقات کی، ملاقات میں ننھی فرشتہ قتل کیس کی تفتیش کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ نے قومی اسمبلی کے اسپیکر سے ملاقات کر کے کہا کہ معصوم فرشتہ قتل کیس کی عدالتی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
اسپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کر کے عبرت کا نشان بنایا جائے۔
اسد قیصر نے کہا کہ انصاف کی فراہمی اور ظلم کے خاتمے کو یقینی بنانا ہوگا، انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا، جوڈیشل انکوائری مکمل ہونے تک متاثرہ خاندان سے رابطے میں ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: فرشتہ قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری کا آغاز، لواحقین کے بیانات قلم بند
خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے فرشتہ کے والد اور خاندان سے ملاقات کی تھی جس میں انھوں نے فرشتہ کے خاندان کو مکمل انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی۔
یاد رہے کہ فرشتہ قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری کا آغاز گزشتہ روز کر دیا گیا ہے اور لواحقین کے بیانات قلم بند کر لیے گئے ہیں، جوڈیشل کمیشن کو 7 روز میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی فرشتہ نامی 10 سالہ بچی کو چار روز قبل اغوا کیا گیا تھا، جس کا مقدمہ والدین نے درج کروانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے غفلت کا مظاہرہ کیا، ملزمان فرشتہ کی لاش قریبی جنگل میں پھینک کر فرار ہو گئے، اسپتال انتظامیہ نے بھی پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ ساڑھے 6 بجے کے بعد وقت ختم ہوجاتا ہے۔