کراچی: پی ایس پی کے چیئرمین مصطفٰی کمال کا کہنا ہے کہ کراچی میں لاوا پک رہا ہے، شہری علاقوں میں مایوسی انتہا پر پہنچ چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس میں پیشی کے بعد پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین نے پیپلز پارٹی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تیرہ برس سےپیپلز پارٹی کی حکومت اوربد انتظامی انتہا پرہے،کراچی کو آج پینے کا پانی میسر نہیں، بڑے صنعتی زونز میں پانی کی کمی سےصنعتیں بند ہورہی ہیں۔
سابقہ میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ستر فیصد ریونیو کما کر دینے والے شہر کے ساتھ ایسا ہورہا ہے، کورونا ایس او پیز کےنام پر ہزاروں نوکریاں ختم ہوگئی ہیں، لگتا ہے مذموم پلاننگ کے تحت سندھ کو تباہ کیا جارہا ہے، کراچی میں لاوا پک رہا ہے،شہری علاقوں میں مایوسی انتہا پر پہنچ چکی۔
مصفطیٰ کمال نے کہا کہ پی پی والے کہتے ہیں کہ ڈھائی لاکھ لوگوں کو سرکاری نوکری دی گئی، یہ بھی تو بتائیں کہ اس میں جعلی ڈومیسائل والے بھی شامل ہیں،پیپلز پارٹی کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے،پی ایس پی نے اب مزاحمت کافیصلہ کیا ہے، مگر ہمارے پاس پیسے دےکر ووٹ خریدنے کی استطاعت نہیں۔
سربراہ پی ایس پی نے تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کو جرائم میں پارٹنر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے فور منصوبہ وفاق نے لے لیا ایک انچ کام نہیں ہوا جبکہ گرین لائن منصوبے کاانفرا اسٹرکچر نواز شریف دور میں مکمل ہوگیا تھا۔
مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو میں سوال کیا کہ کیا ریسٹورنٹ اور دکانیں بندہونے سے ہی کرونا پر احتیاط ہورہی ہے، عالمی وبا کے بہانے کاروباربند کیاجارہا ہے، کوشش ہےکہ کاروبار بند کرکےسندھ کو تباہ کیاجائے۔
چیئرمین پی ایس پی نے مزید کہا کہ جو مینڈیٹ پر ناز کرتےپھر رہےہیں وہ شہر میں آنہیں سکتےتھے، اس شہر میں 22،22افراد کی لاشیں ایک دن میں گرتی تھیں، شہرمیں امن ایسےہی نہیں ہوگیا اس کےلیےہم نےاپناخون دیاہے۔