واشنگٹن : امریکہ میں سینکڑوں ’غیرقانونی‘ تارکین وطن کو گرفتار کرکے ملک بدر کر دیا گیا، یہ فیصلہ صدر ٹرمپ کے حالیہ فیصلوں میں سے ایک ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے 538 نے غیرقانونی جرائم پیشہ تارکین وطن کو گرفتار کیا ہے اور سینکڑوں کو فوجی ہوائی جہاز کے ذریعے ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔
یہ بات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں بتائی،
ان کا کہنا تھا کہ یہ تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری کی کارروائی ہے، صدرٹرمپ کے عوام سے کیے گئے وعدے پورے ہو رہے ہیں۔
نومنتخب صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے موقع پر اپنے منشور میں غیر قانونی امیگریشن کے خلاف سخت قوانین نافذ کرنے کا وعدہ کیا تھا اور انہوں اپنے دوسرے دور صدارت کا آغاز بھی کئی ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے کیا، جن کا مقصد امریکہ میں غیر قانونی داخلے کے نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنا تھا۔
صدر ٹرمپ نے امریکی تاریخ میں ڈی پورٹ کا سب سے بڑا آپریشن شروع کرنے کا وعدہ کیا ہے، جس سے ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں موجود ایک کروڑ 10 لاکھ غیرقانونی تارکین وطن متاثر ہوں گے۔
اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا سے سیاسی اسٹیبلشمنٹ کا قبضہ ختم کردیں گے اور ملکی سرحدوں کاتحفظ ہرقیمت پریقینی بنائیں گے کسی کو امریکا سے ناجائز فائدہ اٹھانے نہیں دیں گے۔
اپنے پہلے خطاب میں ٹرمپ نے جنوبی سرحدوں پر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا بھر سے جرائم پیشہ افراد ہمارے ملک میں غیرقانونی طور پر داخل ہوئے آج سے ہم لاکھوں غیرقانونی طور پر آئے لوگوں کو واپس بھیجیں گے۔