سکھر: شہید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں غیر قانونی بھرتیاں کی گئی ہیں، ایف آئی اے سکھر نے انکوائریز مکمل کر لیں۔
تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں، یہاں تک کہ گریڈ 16 کا ایک ملازم ٹیسٹ اور انٹرویو کے روز دبئی میں تھا۔
ایف آئی اے سکھر کی جانب سے اس سلسلے میں انکوائریاں مکمل کر لی گئی ہیں، رپورٹ کے مطابق 2017 میں یونیورسٹی کے 401 نان ٹیچنگ اسٹاف کی بھرتیاں کی گئی تھیں، جب کہ بھرتی کیےگئے امیدواروں کے کوائف مکمل نہیں ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ جن لوگوں کو بھرتی کیا گیا ہے، درخواست فارمز پر ان امیدواروں کے دستخط تک موجود نہیں تھے۔
تحقیقات میں معلوم ہوا کہ گریڈ ایک سے 16 تک بھرتی امیدوار تجربہ اور کوالیفکیشن نہیں رکھتے، بھرتی ہونے والے اکثر امیدوار ٹیسٹ اور انٹرویو کے روز شہر ہی میں موجود نہیں تھے، گریڈ 16 پر بھرتی ایک امیدوار ٹیسٹ اور انٹرویو کے روز دبئی میں تھا۔
رپورٹ میں وائس چانسلر اصغر چنہ، رجسٹرار اختر بھٹو، ڈائریکٹر ایچ آر ماجد سموں کے ساتھ ساتھ دو کمیٹیوں کنٹرولر سلیکشن کمیٹی اور اسکروٹنی کمیٹی کو بھی ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
ایف آئی اے نے انکوائری رپورٹ مزید کارروائی کے لیے نیب کے حوالے کر دی ہے۔